آج ملک میں کہاں کہاں گرج چمک کیساتھ موسلا دھار بارش ہوگی؟
لاہور میں سورج صبح سویرے آنکھیں دکھانے لگا۔محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ آج خیبر پختونخوا، جنوبی اور بالائی پنجاب ،سندھ، بلوچستان،، خطہ پوٹھوہار، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور جھکڑ چلنے سمیت گرج چمک کیساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔ کئی علاقوں میں موسلا دھار بارش بھی ہو سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ باغوں کے شھر لاہور میں آج دن بھر دھوپ اور چھاؤں کا کھیل جاری رہیگا، شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 27 اور زیادہ سے زیادہ 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
موسم کا حال بتانے والوں کے مطابق شہر میں ہوا کی رفتار 13 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 69 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔شہر میں آج بارش کا کوئی امکان نہیں۔پنجاب میں مری، گلیات منڈی بہاؤالدین،، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، سیالکوٹ، نارووال، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، ساہیوال، چنیوٹ، بہاولپور، لاہور، اوکاڑہ، قصور، خوشاب، ، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، راجن پور ،بہاولنگر،خانپوراور رحیم یار خان میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے اور کچھ مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
کراچی کا موسم
کراچی میں سرمئی بادلوں کےڈیرے ہیں تاہم شھر قائد کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی سے موسم خوشگوار ہوگیا۔کراچی کے مختلف علاقوں ڈیفنس، کلفٹن، بوٹ بیسن، آئی آئی چندریگر روڈ، ٹاور، ناظم آباد، سائٹ، زینب مارکیٹ اور اطراف میں وقفے وقفے سے بوندا باندی ہوئی۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ آج بھی کراچی میں کہیں تیز تو کہیں درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے، آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانیکا امکان ہے جب کہ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد میں ہوا میں نمی کا تناسب 82 فی صد ہے جب کہ کراچی میں جنوب مغربی سمت سے ساتھ کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
بلوچستان
بلوچستان میں خضدار، لسبیلہ، آواران، پنجگور، بارکھان، جھل مگسی ، ژوب، قلات، اور سبی میں موسلا دھار بارش جب کہ موسیٰ خیل، ژوب، مستونگ، لورالائی، نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ بگٹی،تربت کوئٹہ، زیارت، قلات، میں تیز ہواؤں/ جھکڑ چلنے اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔
سندھ
سندھ میں گھوٹکی، لاڑکانہ، جیکب آباد، قمبرشہداد کوٹ ،سکھر، شکارپور، اور جامشورو میں موسلادھار بارش کا امکان ہے جب کہ خیرپور، کشمور، قمبرشہداد کوٹ، دادو، گھوٹکی، شہید بینظیر آباد، تھرپارکر، سانگھڑ، نوشہرو فیروز، کراچی اور حیدرآباد میں تیز ہوائیں، جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
خیبرپختونخوا
محکمہ موسمیات کے مطابق وفاقی دارالحکومت سمیت اسلام آباد سمیت خیبرپختونخوا میں چترال، دیر، سوات، کوہستان،صوابی، نوشہرہ، مردان، مالاکنڈ، شانگلہ، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور،، چارسدہ، ہنگو، کرم، اورکزئی بونیر، پشاور، کوہاٹ، مہمند، خیبر، باجوڑ، وزیرستان اوربنوں میں تیز ہواؤں/ جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جب کہ چند مقامات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔
کشمیر
گلیشیئرز پگھلنے سے گلگت کے علاقے رحیم آباد کے برساتی نالے میں سیلاب سے زرعی زمینیں زیر آب آگئیں، استور میں پرشینگ کے مقام پر گزشتہ روز آسمانی بجلی گرنے اور سیلابی صورتحال سے کئی مکانات، فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچا، بجلی کی سپلائی بھی متاثر ہوگئی ، متاثرہ گاؤں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، کشمیر میں موسلا دھار بارش کا بھی امکان ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس سے گلگت بلتستان، بلوچستان اور سندھ کے کئی علاقوں میں متعدد دیہات زیر آب آگئے جبکہ سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
دریائے چترال میں بھی گلیشیئرز پگھلنے سے اونچے درجے کا سیلاب ہے، متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے جب کہ بونی کے مقام پر متاثرین کیلئے خیمہ بستی بنادی گئی ہے اور متاثرہ پل کی جگہ عارضی پل کی تعمیر بھی جاری ہے۔ادھر روہڑی کینال میں پڑنے والے 1 سو 50 فٹ شگاف کو پر کرنے کا کام جاری ہے، انتظامیہ کے مطابق آج شگاف کو پر کرلیا جائیگاجبکہ سکھر کی تحصیل صالح پٹ میں بمبلی مائینر میں شگاف کو پرکرلیا گیا۔
دوسری جانب کھیرتھر پہاڑی سلسلے میں بارش سے گاج، سول ندی اور نلی ہلیلی میں طغیانی آگئی ہے، سیلابی ریلوں سے تحصیل جوہی کی پانچ یونین کونسل متاثر ہوگئیں جب کہ فریدہ آباد کے 65 سے زائد دیہات کا جوہی سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش کا پانی منچھر جھیل میں داخل ہونے سے جھیل میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ،جھیل میں پانی بڑھنے پر دریائے سندھ میں خارج کیا جائیگا.خیرپور میں بارش سے کپاس، کھجور اور دیگر فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، نصیر فقیر جلالانی کے قریب پانی کے ریلوں کے دباؤ سے حفاظتی بند ٹوٹ گیا۔
بلوچستان کے پچیس (25)ے زائد اضلاع میں مون سون کی موسلادھار بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے، شاہی واہ کینال میں پڑنے والا شگاف پر نہیں کیا جا سکا، دریائے ناڑی بینک میں شگاف سے متعدد علاقے زیر آب آگئے اور سیلاب سے کچے مکان گرگئے۔
بلوچستان میں جون سے جاری بارشوں نے اگست شروع ہوتے زور پکڑ لیا ہے جس سے دریائے ناڑی اور تلی کا پانی نصیرآباد، جعفرآباد ،بولان، کو نقصانات پہنچاتا ہوا صحبت پور تک پہنچ گیا ہے۔ سبی، کوہلو، ژوب، شیرانی ،جھل مگسی، قلات، خضدار، اور زیارت میں بارشوں سے نشیبی علاقے زیرآب آنے سے رابطہ سڑکیں متاثر اور مکانات گرنے سے لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کے تحت ہر ضلع میں سامان پہنچا دیا گیا ہے، ، وہ مون سون بارشوں سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں،اگر کوئی بڑی سیلابی صورتحال ہوتی ہے تو نمٹنے کیلئے متعلقہ علاقے میں سامان مہیا کرسکتے ہیں۔
پی ڈی ایم اے
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے کچھ اضلاع میں پچھلے دو ماہ کے دوران مون سون بارشوں کے دوران رونما ہونے والے واقعات میں پندرہ افراد جاں بحق جب کہ 35زخمی ہوئے ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں اور سیلابی ریلوں سے سو سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوئے ہیں جب کہ 1 سو 80 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے، سبی ہرنائی ریلوے سیکشن پر بارشوں کے باعث پندرہ روز سے ٹرینوں کی آمد و رفت بند ہے۔محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بلوچستان میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ آئندہ ماہ ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔