حکومت جان بوجھ کرصوبے کو بد امنی کی طرف لے جارہی ہے، نیشنل پارٹی

نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اسلم بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کا بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی مظاہروں مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتی ہے بلوچستان میں گزشتہ ہفتے سے ایک خلفشار، سول مارشل لا نافذ ہے فارم 47 کے ذریعے کٹھ پتلی حکومت مسلط کیا گیا ہے بلوچستان حکومت کا انوکھا واقعہ ہے کہ دو روز سے حکومت پہیہ جام ہڑتال کرکے تمام سڑکیں بند رکی ہوئی ہیں دو دنوں میں کوئٹہ سے 300 سے زائد لوگوں کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے تمام گرفتار اور لاپتہ افراد کو فوری رہا کیا جائے مستونگ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے قافلے پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ کی مزمت کرتے ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر رکن بلوچستان اسمبلی کلثوم نیاز ، سابق رکن بلوچستان اسمبلی یاسمین لہڑی،نیاز بلوچ اور دیگر ان کے عمراہ تھے اسلم بلوچ نے کہا ہے کہ پہلے بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ تھے آئندہ بھی رہیں گے نیشنل پارٹی کا بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی مظاہروں مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتی ہے بلوچستان حکومت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تمام مطالبات پر عملدرآمد کیا جائے بلوچستان میں گزشتہ ہفتے سے ایک خلفشار، سول مارشل لا نافذ ہے اس ماحول کا ذمہ دار ریاست اور موجودہ غیر سیاسی و غیر سنجیدہ حکومت ہے حکومت میں شامل لوگ اس خلفشار کا فائدہ اٹھانے والے ہیں بلوچستان میںفارم 47 کے ذریعے کٹھ پتلی حکومت مسلط کیا گیا ہے بلوچستان میں سیاسی آزادی امن و ترقی ہوگی تو ان لوگوں کو کوئی پوچھے گا بھی نہیں بلوچستان میںانوکھا واقعہ ہے کہ دو روز سے حکومت نے پہیہ جام ہڑتال کرکے تمام سڑکیں بند رکی ہوئی ہیںمستونگ میں جلسے کے لئے جانے والوں کے ساتھ واقعہ بھی انوکھا ہے جلسے کیلئے جانے والے قافلے کی گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی ٹائر برسٹ کئے گئے جب شرکا گاڑیوں سے اترے تو ان پر براہ راست فائرنگ کی گئی 14 لوگ زخمی ہوئے ہے گوادر میں ایک طے شدہ پرامن جلسہ تھا، حکومت نے سڑکیں بند کردیںوزیراعلی بلوچستان سرفرازبگٹی نے گوادر جلسے کو نہ چھوڑنے کا اسمبلی میں اعلان کیا جو آئین کی خلاف ورزی ہیکوئٹہ، لاپتہ افراد کو عدالتوں پیش کیا جائے وگرنہ خلفشار بڑھتا جائے گادو دنوں میں کوئٹہ سے 300 سے زائد لوگوں کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے تمام گرفتار اور لاپتہ افراد کو فوری رہا کیا جائے

Author

اپنا تبصرہ لکھیں