اسمارٹ فون کے زیادہ استعمال پر نئی تحقیق ، حیران کن انکشافات
جنوبی کوریا میں ہونے والے ایک تحقیقی مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ اسمارٹ فون پر حد سے زیادہ انحصار کرتے ہیں وہ اضطراب، مایوسی، تنہائی کے احساس اور پر تشدد معاملے کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ یہ تحقیق سیکنڈری اور انٹرمیڈیٹ مرحلے کے طلبہ پر کی گئی۔
انگریزی ویب سائٹ پی ایس وائے پوسٹ نے سائنس ٹیفک رپورٹ سائنسی پریوڈیکل کے حوالے سے بتایا کہ اسمارٹ فون کے بے حد استعمال میں لڑکیوں نے لڑکوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
دنیا کے کئی ممالک میں اسمارٹ فون نوجوانوں کیلئے ایسا ثقافتی آلہ بن چکا ہے جسکو وہ سماجی تعلقات اور دوسروں کے ساتھ تعامل کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح اسمارٹ فون کا کردار محض ضرورت کے وقت استعمال ہونے والی میڈیا ٹکنالوجی یا رابطے کے ذریعے سے بڑھ چکا ہے۔جنوبی کوریا میں قومی سطح کے ایک سروے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تین سے 69 برس کی عمر کے درمیان ہر چار میں سے ایک شخص کو اسمارٹ فون کا بے حد استعمال کرنے والا قرار دیا جا سکتا ہے۔اسمارٹ فون پر انحصار میں زیادتی سے مراد ایسی حالت ہے جس میں لوگ روز مرہ کی سرگرمیوں اور سماجی معاملات میں اپنے اسمارٹ فون پر حد سے زیادہ انحصار کرتے ہیں۔
یہ صورت حال ان لوگوں کی آسودگی اور فارغ البالی پر منفی طور اثر انداز ہوتی ہے۔ اسمارٹ فون کے بکثرت استعمال کے نتیجے میں بالمشافہ رابطے اور تخلیقی صلاحیت میں کمی کے علاوہ ذہنی صحت کمزور ہو سکتی ہے جس میں اضطراب اور مایوسی شامل ہے۔ اسمارٹ فون کا بے حد استعمال کرنیوالوں کو جسمانی مسائل مثلا آنکھوں پر زور ، اضطرابی نیند اور خراب جسمانی وضع کا بھی سامنا رہتا ہے۔
تحقیقی مطالعے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ بڑی عمر کے نوجوان چھوٹی عمر کے نوجوانوں کے مقابلے میں اسمارٹ فون پر زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ لڑکیوں میں اسمارٹ فون کے حد سے زیادہ استعمال کا تناسب 30فی صد جب کہ لڑکوں میں 21فی صد رہا۔ مزید یہ کہ سماجی اور معاشی اعتبار سے کم تر خاندانوں کے نوجوانوں میں اسمارٹ فون پر بکثرت انحصار کا رجحان زیادہ پایا گیا۔
تحقیق میں شامل اضطراب کی بلند سطح (51فی صد) سے دو4 افراد میں اسمارٹ فون کے بکثرت استعمال کا خطرہ اضطراب کی کم تر سطح (19فی صد) والے افراد سے 2.5 گنا کم نظر آیا۔ اضافی تجزیے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ شدید اضطراب کا شکار لڑکیاں اسمارٹ فون کے بکثرت استعمال میں سب سے زیادہ مبتلا ہیں۔ تحقیق میں شامل نوجوانوں میں 53 فیصد حالتیں ایسی لڑکیوں کی تھیں۔محققین کے مطابق اضطرابی حالت کا اسمارٹ فون پر حد سے زیادہ انحصار کے ساتھ گہرا تعلق ہے لہذا اضطراب کے اسباب اور اسکے علاج پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔