وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ملک میں چینی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہتے ہیں،میرے حالیہ دورہ کے دوران بزنس ٹو بزنس معاہدے انتہائی خوش آئند امر ہے پاکستان زراعت کے شعبے میں چین کی کامیابی سے استفادہ چاہتا ہے،۔ شہباز شریف سے چیئرمین ژھانگ بن کی قیادت میں چینی کمپنی ہینگینگ ٹریڈ کمپنی کے وفد نے ملاقات کی۔ملاقات میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین ،وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ،، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔چینی وفد کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہینگینگ ٹریڈ کمپنی پاکستان میں زراعت، لائیو اسٹاک، ادویات اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، ہینگینگ ٹریڈ کمپنی پچاس ملین ڈالر کی لاگت سے گوادر میں جدید سہولیات سے آراستہ ذبیحہ خانہ (سلاٹر ہاؤس) تعمیر کر رہی ہے،
سلاٹر ہاؤس کی تکمیل سے پاکستان کے لائیو اسٹاک کے شعبے سے چین کو تیس(30) ملین امریکی ڈالرز (آٹھ ارب 34 کروڑ روپے) تک سالانہ کی برآمدات ہونگی.بریفنگ میں بتایا گیا کہ سلاٹر ہاؤس میں مقامی لوگوں کیلیے 1000ے قریب نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونگے.، ہینگینگ ٹریڈ کمپنی فارماسیوٹیکل مصنوعات کو گوادر فری زون میں پراسیس کر کے چین کو برآمد کر رہی ہے۔شہباز شریف نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہتے ہیں، میرے حالیہ دورہ چین کے دوران پاکستان اور چین کی کمپنیوں کے درمیان بڑے پیمانے پر بزنس ٹو بزنس معاہدے طے پائے جو کہ انتہائی خوش آئند امر ہے، پاکستان زراعت کے شعبے میں چین کی کامیابی سے استفادہ چاہتا ہے۔وزیراعظم نے گوادر پورٹ اتھارٹی کو چینی کمپنیوں کو ہر ممکن سہولیات دینے کی ہدایت کی،
وزیراعظم نے گوادر فری زون میں یوٹیلیٹیز کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا 18 جنوری کو اجلاس ہوا تھا جس میں گوادر زون میں سلاٹر ہاؤس قائم کرنے کی منظوری دی گئی تھی جس میں گدھے ذبح کرکے ان کا گوشت چین بھیجا جائیگا.۔کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں گدھوں کے بریڈنگ فارم قائم کرکے چین کو فروخت کرنے کا منصوبہ ہے، چاروں صوبوں میں گدھوں کی پیداوار اور تحقیق کے فارم ہاؤس بنیں گے، گدھوں کے گوشت کا سلاٹر ہاؤس صرف گوادر فری اکنامک زون میں ہوگا، چین کو گوادر فری اکنامک زون سے ہی براہ راست گوشت برآمد کیا جائے گا، فیصلہ گدھوں کا گوشت ملک کے فوڈ چین میں شامل ہونے سے بچانے کیلئے کیا۔اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گدھوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جون 2023 میں یہ تعداد 58 لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔