گیلامن وزیر ہم میں نہیں رہے،منظور پشتین
معروف شاعر اور رہنما پشتون تحفظ موومنٹ حضرت نعیم عرف گیلامن وزیر اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں72 گھنٹے کومہ میں رہنےکے بعد انتقال کرگئے.منگل کی رات دیر گئے پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے گیلامن وزیر کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے گیلامن کی صحت یابی کے لیئے ہر ممکن کوشش کی. دنیا بھر کے اعلییٰ ڈاکٹروںاور ہسپتالوںسے انکی صحت پر رائے لی.منظور پشتین نے بتایا کہ آج امریکہ کے ایک معروف ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بھی گیلامن وزیر کا چیک اپ کیا ، مقامی ڈاکٹروںنے 1 دن پہلے ہی جواب دے دیا تھا
مگر ہم نا صرف یہاںبلکہ دنیا بھرکے اچھے ڈاکٹروں سے گیلامن کی صحت پر رائے لی.انہوں نے کہاکہ ہمارے دوست پر اس قدر شدید وار کیا گیا تھاکہ انکا علاج ناممکن ہوگیا تھا.منظور پشتین نے کہا کہ میرے لیئے بہت مشکل ہے کہ ان الفاظ کو دہراؤں کہ گیلامن وزیر ہمارے درمیان نہیں رہے.مزید تفصیلات کے مطابق گیلامن وزیر کو آج صبح 6 بجے اسلام آباد سے براستہ پشاور بنوںرزمک شمالی وزیرستان لے جایا جائے گا ا اور کل بروز جمعہ چار بجے مرحوم کا جنازہ اپنے آبائی علاقے اسد خیل میں ادا کی جائیگی.
گیلامن وزیر کو اتوار کی شام وفاقی دارلحکومت کے علاقے بی 17 میں لڑائی جھگڑے میںشدید زخمی ہونے کے بعد پمز ہسپتال لایا گیا تھا.پولیس میں درج ایف آئی آر میںکہا گیا ہے کہ گیلامن وزیر پر آزاد داوڑ نامی شخص نے دوستوںکے ہمراہ منظم طریقے سے حملہ کیا گیا تھا.پولیس کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور نہ ہی تاحال کسی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے.دوسری جانب منگل کے دن ، علی وزیر،منظور پشتین ، سمیت پی ٹی ایم کی قیادت سمیت دیگر کارکنان رات گئے تھے پمز ہسپتال میںموجود رہے.
گزشتہ3 دنوںکے دوران این ڈی ایم کے چیئرمین محسن داوڑ، جے یوآئی فاٹا کے امیر مولانا جمال الدین،اجمل وزیر، اورعالمزیب محسود،اخونزدہ حسین خان شتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال کاکڑ ،فیصل کریم کنڈی اور ترجمان کے پی حکومت بیرسٹرسیف سمیت سیاسی جماعتوں کے اراکین اور سماجی کارکنان نے ہسپتال پہنچ کر انکی عیادت کی۔یاد رہے کہ گیلامن وزیر پی ٹی ایم کے ایک فعال کارکن اور اپنی منفر شاعری کی وجہ سے نوجوانوں میں کا فی شہرت رکھتے تھے۔