پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دو طرفہ دوستانہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، وزیراعظم

پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دو طرفہ دوستانہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت، صحت، تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ملکر کام کرینگے، خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے تاجکستان کےساتھ ملکر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ تاجکستان میں ہمارا گرمجوشی کےساتھ استقبال کیا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم ایک گھرسے دوسرے گھر آئے ہیں، ہم نے متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں،

مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا باعث بنیں گے۔ ان معاہدوں پر دستخط پر شکر گزار ہوں، میں آپ کےساتھ ملکر کام کرنے کا خواہاں ہوں، دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو نہ صرف مستحکم کرنے بلکہ زراعت، صحت، سرمایہ کاری، تجارت میں اضافہ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون میں مزید اضافہ کے خواہاں ہیں۔ وزیرا عظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹرانسپورٹ اور گڈز کراچی بندرگاہ سے افغانستان کے راستے تاجکستان تک اشیاءکی نقل و حمل ہو رہی ہے، چاہتے ہیں کہ تاجکستان اور پاکستان کے درمیان روڈ اور ریل نیٹ ورک مزید مضبوط ہو۔ تاجکستان کے صدر اور وفود کی سطح پر ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کےلئے مثبت اور نتیجہ خیز بات چیت ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اورسر مایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، تجارتی حجم میں اضافہ کے لئے سالانہ بنیادوں پر اہداف مقرر کرنا چاہئے۔ ہمیں کثیر جہتی تجارتی راہداریاں تلاش کرنی چاہئیں،

چین، تاجکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راہداری کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں۔ شہبا زشریف نے کہا کہ تاجکستان اور پاکستان دہشتگردی سے متاثرہ ممالک ہیں۔ پاکستان نے کئی سال اس ناسور کا سامنا کیا اور انسانی زندگیوں اور معاشی نقصانات کی صورت میں بھاری قیمت ادا کی۔ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پاکستان نے اربوں روپے کا معاشی نقصان برداشت کیا اور سیکڑوں جانیں قربان کیں۔ پوری پاکستانی قوم دہشتگردی سے متاثرہوئی، پاک فوج نے دہشتگردی کا بہادری سے مقابلہ کیا اور اس ناسور کے خاتمے کے لئے بے مثال قربانیاں پیش کیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 17-2018ء میں ہم دہشتگردی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم بدقسمتی سے یہ ناسور اب دوبارہ ابھر کر سامنے آیا ہے، اجتماعی کوششوں سے ہم ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور تا جکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ملکر کام کریں، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں،

امن سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، غزہ میں 40 ہزار فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ پاکستان اس کی مذمت کرتا ہے۔ بھارت کے زیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جو ہو رہا ہے اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ جنوبی ایشیاءمیں پائیدار امن کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔ کشمیریوں کو ان کا عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق، حق خودارادیت ملنا چاہئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ توقع ہے کہ کاسا 1000 منصوبہ آئندہ سال مکمل ہو جائے گا جس سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ پاکستان اور تا جکستان نے سرکاری پاسپورٹوں ویزہ سے مستثنیٰ کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں