کامسیٹس کے زیر اہتمام کاربن مارکیٹس اور کاربن کریڈٹس کے بارے میں تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
اسلام آباد (پ ر) کاربن مارکیٹ کے طریقہ کار کے بارے میں اسٹیک ہولڈرز کے درمیان آگاہی اور صلاحیت پیدا کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، کامسیٹس سینٹر برائے کلائمیٹ اینڈ سسٹین ایبلٹی (سی سی ایس اے) نے آج کامسیٹس سیکریٹریٹ میں کاربن کریڈٹس اور کاربن مارکیٹس پر ایک ان ہاﺅس تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ یہ ورکشاپ خاص طور پر سی او پی 28کے دوران ہونے والے مباحثوں اور پیشرفتوں کی روشنی میں منعقد کی گئی تھی جہاں آرٹیکل 6 نے اہم کردار ادا کیا۔ ورکشاپ کا ایجنڈا کاربن کریڈٹس اور کاربن مارکیٹ، کاربن ٹریڈنگ میکنزم، پروجیکٹ سائیکل اور کاربن مارکیٹ میں کلیدی کرداروں کے جامع جائزہ پر مشتمل تھا۔ ورکشاپ کے شرکاءنے کاربن کے بنیادی اصولوں اور پراجیکٹ کی سالمیت کے بارے میں بصیرت حاصل کی اور اپنے کاربن فٹ پرنٹس اور نیشنل ایمیشنز ٹریڈنگ سسٹمز کے قیام میں لاگو نظریات کو سمجھا۔ مزید برآں مباحثے میں پاکستان میں کاربن ٹریڈنگ کے امکانات، ابھرتے ہوئے کاربن ٹریڈنگ پالیسی فریم ورک اور رئیل ورلڈ کیس سٹڈیز کا احاطہ کیا گیا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامسیٹس سفیر ڈاکٹر محمد نفیس ذکریا نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے مشترکہ مفاد میں کاربن مارکیٹوں سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے 25 سینٹرز آف ایکسیلنس کے نیٹ ورک کے ساتھ ایک بین الحکومتی ادارے کے طور پر کامسیٹس کے کردار پر روشنی ڈالی جو کاربن کریڈٹ اور کاربن مارکیٹ کے فواد حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔ ڈاکٹر ذکریا نے گرین ہاﺅس گیسوں کے اخراج کو کم سے کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور شرکاءکی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ماہرین سے مشورہ لیں تاکہ وہ کاربن کریڈٹس کی بنیاد، ضوابط اور اجرائی عمل کو سمجھ سکیں۔ کلائمیٹ ریسورسنگ کوآرڈینیشن سنٹر (سی آر سی سی) میں ٹیکنیکل ٹیم لیڈر ڈاکٹر سہیل ملک نے ڈی کاربونائزیشن کے مقاصد کے حصول کے لئے کاربن کی قیمتوں کا تعین کرنے والے آلات پر روشنی ڈالی جس میں اخراج کے تجارتی نظام اور عالمی طریقوں کا جائزہ پیش کیا گیا۔ڈپٹی سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ، حکومت پاکستان ڈاکٹر مظہر حیات نے کاربن سٹینڈرڈز کے ساتھ پراجیکٹ رجسٹریشن کے بارے میں کیس اسٹڈی پیش کیا۔ انہوں نے ڈیلٹا بلیو کاربن کے بارے میں تفصیلی جائزہ بھی پیش کیا
جس میں کاربن کریڈٹ اور آفسیٹ (آف سیٹ) پراجیکٹس کیلئے درکار تیاری کی دستاویز کا خاکہ شامل تھا۔ ڈاکٹر حیات نے کاربن کریڈٹ اور آف سیٹس کے ممکنہ انضمام کے بارے میں پاکستان کی نیشنل ڈیٹرمائنڈ کنٹری بیوشنز (این ڈی سیز) اور بڑے اخراج کو کم کرنے میں حکومت پاکستان کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔ مزید برآں انہوں نے ابھرتی ہوئی عالمی کاربن مارکیٹوں اور فیصلہ سازی کے عمل میں ان کی قیمتوں میں تبدیلی کے اثرات کا جائزہ بھی پیش کیا۔ ریسورسز فیوچر میں موسمیاتی تبدیلی کی تجزیہ کار مس منہا حنیف نے شرکاءکو کاربن کریڈٹس کے پراجیکٹ سائیکل، بنیادی کاربن اصول بشمول گورننس اور پائیدار ترقی اور پراجیکٹ کی بنیاد، حدود اور رساﺅ کے تصور کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ وہ شرکاءکے ساتھ مباحثہ میں بھی شامل ہوئیں اور کچھ کیس پراجیکٹس کے بارے میں سوالات پوچھے تاکہ کاربن کریڈٹس پیدا کرنے والے پراجیکٹس کی اقسام کے بارے میں ان کی سمجھ میں اضافہ کیا جا سکے۔