غزہ میں 90 فیصد بے گھری خیمے بارش سے تباہ

غزہ میں فلسطینی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشوں اور طوفانی موسم کے باعث غزہ میں انسانی بحران تیزی سے سنگین صورت اختیار کر رہا ہے۔ ان کے مطابق بے گھر افراد کے کیمپوں میں نصب خیموں کا 90 فیصد سے زائد حصہ مکمل طور پر زیرِ آب آ چکا ہے۔

عرب ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے محمود بسال نے کہا کہ خیمے اب بے گھر شہریوں کو مناسب تحفظ فراہم کرنے کے قابل نہیں رہے۔ شدید بارشوں اور تیز ہواؤں نے ہزاروں افراد کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، جن میں خاص طور پر بچے اور بزرگ شدید خطرات سے دوچار ہیں، جس سے صحت اور انسانی امداد کے حوالے سے سنگین خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عارضی پناہ گاہوں کی کمزوری شدید موسم میں واضح ہو چکی ہے اور سردیوں کے دوران خیموں پر انحصار کرنا متاثرہ آبادی کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، جو پہلے سے جاری انسانی بحران کو مزید گہرا کر دے گا۔

محمود بسال کے مطابق بے گھر خاندانوں کو موسلا دھار بارش سے فوری طور پر محفوظ رکھنے کے لیے موبائل کیریوانز کی فراہمی واحد عملی متبادل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیریوانز عارضی ریلیف فراہم کر سکتے ہیں۔

یہ انتباہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں جاری کشیدگی، بے گھر افراد کی بڑھتی تعداد اور سخت موسم کا مقابلہ کرنے کے لیے مناسب رہائشی سہولیات کی شدید کمی انسانی صورتحال کو بدترین بنا رہی ہے۔

Author

آپ بھی پسند کر سکتے ہیں…
Leave A Reply

Your email address will not be published.