جنوبی وزیرستان: ایف سی نے خودکش بمبار گرفتار، افغان طالبان کے انکشافات سامنے آئے

جنوبی وزیرستان: ایف سی نے خودکش بمبار گرفتار، افغان طالبان کے انکشافات سامنے آئے

جنوبی وزیرستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) نے کارروائی کے دوران ایک خودکش بمبار کو گرفتار کر لیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گرفتار شخص نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے نوجوانوں کو دہشتگردی کے لیے استعمال کرنے کے طریقے بے نقاب کیے۔

گرفتار بمبار کی شناخت نعمت اللہ ولد موسیٰ جان کے نام سے ہوئی، جو افغانستان کے صوبے قندھار کا رہائشی اور قندھار جوہریہ مدرسہ کا طالب علم ہے۔ اس نے اعترافی بیان میں کہا کہ مدرسے کے لوگوں نے انہیں بتایا کہ پاکستان کے خلاف جہاد جائز ہے۔

نعمت اللہ نے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھی خوست میں اکٹھے ہوئے اور پاکستان میں داخل ہوئے۔ طالبان نے انہیں خودکش حملوں کی تربیت دی، جس میں گاڑی یا چیک پوسٹس پر حملہ کرنا سکھایا گیا۔ گروپ میں 18 سے 22 سال کے 20 نوجوان شامل تھے۔

اعترافی بیان کے دوران نعمت اللہ نے اذان سن کر یہ احساس کیا کہ پاکستانی فوج بھی مسلمان ہے اور ان پر حملہ کرنا حرام ہے، جس کے بعد اس نے حملوں میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ انکشافات اس بات کا ثبوت ہیں کہ افغان طالبان نوجوانوں کو ذہن سازی کے ذریعے افواج پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، اور نوجوان دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.