ریلوے کی ایک انچ زمین کسی کو نہیں چھوڑیں گے، محمد حنیف عباسی
ملتان (ویب ڈیسک) — وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت ریلوے ڈویژن ملتان کی کارکردگی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس) ملتان نے تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران ٹرینوں کی پنکچوئیلٹی 88 فیصد رہی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 86 فیصد تھی۔ حالیہ سیلابی حالات کے باوجود ریلوے آپریشنز مجموعی طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ڈی ایس ملتان کے مطابق ریونیو میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور رواں مالی سال کے پہلے کوارٹر میں آمدنی گزشتہ سال کے مقابلے میں 77 ملین روپے زیادہ رہی۔ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کے نتیجے میں 13.5 ملین روپے کی آمدنی حاصل کی گئی۔
چوری اور اسمگلنگ کے خلاف بھی سخت اقدامات جاری ہیں، جبکہ وفاقی وزیر نے واضح ہدایت کی کہ اس حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا:
“کسی اور کی ایک انچ زمین لینی نہیں، ریلوے کی ایک انچ زمین کسی کو چھوڑنی نہیں۔”
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں 87.5 ایکڑ ریلوے اراضی واگزار کرائی گئی ہے، اور اینٹی اِنکروچمنٹ مہم کو مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
وزیر ریلوے کی ہدایت پر ریلوے اسٹیشنوں کی سولرائزیشن مہم کامیابی سے جاری ہے۔ ڈی ایس ملتان کے مطابق 14 اسٹیشنز مکمل طور پر سولر توانائی پر منتقل کر دیے گئے ہیں، جبکہ ڈی ایس آفس ملتان بھی مکمل سولرائزڈ ہے۔ اس اقدام سے رواں مالی سال کے دوران 30 ملین روپے کی بجلی کی بچت ممکن ہوئی۔
مزید بتایا گیا کہ سٹاف ریشنلائزیشن اور وسائل کے مؤثر استعمال کا عمل جاری ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جا رہی ہے، کسی کیس میں تاخیر نہیں ہو رہی۔
ڈی ایس ملتان نے کہا کہ مسافروں کے مسائل سننے کے لیے ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد باقاعدگی سے کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے اجلاس کے اختتام پر تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ اسٹیشنوں کے باقاعدہ معائنے کریں، مسافروں سے براہ راست رابطہ رکھیں اور اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھائیں۔