سہیل خان آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب
پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سہیل خان آفریدی کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں 90 ووٹ ملے، جس کے باعث وہ واضح اکثریت سے صوبے کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے کم از کم 73 ووٹ درکار تھے۔ سہیل آفریدی کے مقابلے میں جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمن، پیپلزپارٹی کے ارباب زرک، اور مسلم لیگ ن کے سردار شاہجہاں بھی امیدوار تھے۔
سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے چوتھے وزیراعلیٰ ہیں جنہوں نے خیبرپختونخوا میں اس عہدے پر فائز ہوئے ہیں۔ ان سے پہلے پرویز خٹک، محمود خان اور علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کی نمائندگی کرتے ہوئے یہ عہدہ سنبھالا تھا۔
پیر کو پشاور میں خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کی۔ اجلاس کے آغاز میں سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اسمبلی سے خطاب کیا، جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی عمل کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے اسمبلی سے واک آؤٹ کر دیا۔
نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر اجلاس شدید ہنگامہ خیز رہا، جہاں اسپیکر، سابق وزیراعلیٰ، ارکان اسمبلی اور حزب اختلاف کے درمیان گرما گرم بحث دیکھنے میں آئی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ پہلے ہی وزیراعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جمہوری عمل کا مذاق نہ بنایا جائے۔ انہوں نے سہیل آفریدی کو ایڈوانس میں مبارکباد دی اور کہا کہ انہیں ہر طرح کی حمایت حاصل ہوگی۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ انہوں نے 18 ماہ کے دوران جو کچھ کیا، وہ ریکارڈ پر ہے اور صوبے کے خزانے میں 280 ارب روپے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوششیں کی گئی ہیں اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خیبرپختونخوا کی امن و امان کی صورتحال پر توجہ دے۔