آئی ایم ایف کا 10 اداروں کے قوانین پر تحفظات
اسلام آباد:آئی ایم ایف نے 10 اہم سرکاری اداروں کے قوانین میں بروقت ترامیم نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے وضاحت طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ٹی، تجارت، میری ٹائم افیئرز، ریلوے، آبی وسائل، پورٹ قاسم، گوادر پورٹ، کے پی ٹی، پی ٹی اے، اسٹیٹ لائف، واپڈا اور نیشنل بینک کے قوانین میں جون 2025 تک اصلاحات کرنا لازم تھیں، تاہم یہ اہداف پورے نہ ہوسکے۔
آئی ایم ایف نے دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں واضح کیا کہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے تحت اصلاحات نہ ہونا تشویش ناک ہے۔ حکام کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی ایکٹ، گوادر پورٹ آرڈیننس اور کے پی ٹی ایکٹ پر قانون سازی مکمل نہ ہو سکی، جب کہ پی ٹی اے اور نیشنل بینک ایکٹ سمیت متعدد قوانین میں ترامیم مؤخر کر دی گئیں۔
مزید بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے ایکٹ پر مشاورت جاری ہے، اسٹیٹ لائف نیشنلائزیشن آرڈر زیر غور ہے، واپڈا ایکٹ مؤخر ہے اور ایگزم بینک کا مسودہ تیار مگر تاحال منظور نہیں ہوا۔
مذاکرات میں ری فنانسنگ اسکیمز، برآمدات اور تجارتی فنانسنگ کو بہتر بنانے پر بھی بات ہوئی۔ آئی ایم ایف نے کریڈٹ فلو اور ترجیحی شعبوں کے لیے سہولیات بڑھانے پر زور دیا، جبکہ پاکستان نے ایگزم بینک کے جلد فعال ہونے کی یقین دہانی کرائی۔