بلوچستان یونیورسٹی میں ایم فل، پی ایچ ڈی داخلوں پر تنازع

کوئٹہ (پ ر) بلوچستان ینگ اسکالرز فورم نے یونیورسٹی آف بلوچستان میں داخلوں کے عمل پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایس او آفس کے چیئرمین ڈاکٹر قیصر من مانی، اقربا پروری اور بلیک میلنگ میں ملوث ہیں، جس سے ایم فل اور پی ایچ ڈی امیدواروں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔

فورم کے مطابق یونیورسٹی میں دو سال قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے خریدی گئی کمپیوٹرائزڈ ٹیسٹنگ اور سکیننگ مشین کو دانستہ طور پر خراب رکھا گیا ہے، اور ٹیسٹس کو مینول طریقے سے چیک کیا جا رہا ہے۔ الزام لگایا گیا کہ گزشتہ سال بھی اسی طریقہ کار سے پسندیدہ امیدواروں کو پاس جبکہ دیگر کو ناکام قرار دیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قواعد کے مطابق ٹیسٹ کے سوالات کی تیاری اور جانچ پڑتال کیلئے پی ایچ ڈی ماہرین اور اکیڈمک کونسل کی منظوری ضروری ہے، مگر جی ایس او آفس ان ضوابط کو نظر انداز کر رہا ہے۔

ینگ اسکالرز فورم نے مزید کہا کہ غیر شفاف طریقہ کار کی وجہ سے صوبے کے محققین دوسرے صوبوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں، جبکہ یونیورسٹی ریونیو، تحقیقی پروجیکٹس اور معیارِ تعلیم شدید متاثر ہو رہا ہے۔

فورم نے گورنر بلوچستان (چانسلر)، وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی، وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی، وائس چانسلر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے اور یونیورسٹی کو اقربا پروری و بدنظمی سے پاک کیا جائے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.