وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: صحت سہولت پروگرام مکمل طور پر بند
وفاقی حکومت نے صحت سہولت پروگرام کو ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت اسلام آباد، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر کے شہری ہیلتھ انشورنس کی مفت سہولت سے محروم ہو جائیں گے۔
ایکنک نے صحت سہولت پروگرام کے جاری رکھنے کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ وزارت خزانہ نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں اس پروگرام کے لیے کوئی فنڈز مختص نہیں کیے۔ اس سے قبل ایکنک نے وزارت قومی صحت کی درخواست پر 30 جون 2025 تک توسیع کی اجازت دی تھی۔
پچھلے مالی سال 2024-25 کے لیے صحت سہولت پروگرام کو 5 کروڑ 41 لاکھ روپے کا بجٹ فراہم کیا گیا تھا، جس میں سے 5 کروڑ 4 لاکھ روپے 30 جون 2025 تک خرچ ہو چکے ہیں۔
وزارت قومی صحت نے 175 ارب روپے کے نظر ثانی شدہ منصوبے کی منظوری کے لیے ایکنک کو تین تجاویز پیش کی تھیں:
ہر پاکستانی کے لیے 10 لاکھ روپے تک یونیورسل ہیلتھ کوریج۔
علاج کے اخراجات کا 60 فیصد حکومت اور 40 فیصد مریض کی ادائیگی۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کے لیے 10 لاکھ روپے تک مفت علاج۔
تاہم، ایکنک نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے ہیلتھ انشورنس کے تحت مفت علاج کی سہولت پہلے ہی معطل تھی۔