ٹرمپ نے ہلا دینے والا راز فاش کر دیا: کس ملک کے طیارے گرے؟
Trump reveals shocking secret: Which country's planes were shot down?
ٹرمپ نے ہلا دینے والا راز فاش کر دیا: پاک بھارت جھڑپوں میں 5 طیارے گرائے گئے
واشنگٹن / اسلام آباد / نئی دہلی: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ریپبلکن قانون سازوں کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں عشائیے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں “چار یا پانچ نہیں، میرا خیال ہے پانچ طیارے واقعی گرا دیے گئے تھے”۔
ٹرمپ کی تصدیق: پانچ طیارے مار گرائے گئے
سابق امریکی صدر نے یہ نہیں بتایا کہ گرائے جانے والے طیارے کس ملک کے تھے اور نہ ہی مزید تفصیل فراہم کی۔ پاکستانی حکام کا مؤقف ہے کہ فضائی جھڑپوں میں بھارت کے پانچ طیارے تباہ کیے گئے، جب کہ بھارت نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے جواباً پاکستانی طیارے گرانے کا دعویٰ کیا۔
پاکستان اور بھارت کے متنازعہ دعوے
اسلام آباد واضح کر چکا ہے کہ بھارت کسی پاکستانی لڑاکا طیارے کی تباہی کا ثبوت پیش نہیں کر سکا، البتہ پاکستان نے اعتراف کیا کہ اس کے فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارت کے ایک اعلیٰ ترین فوجی جنرل کے مطابق مئی کے اواخر میں ابتدائی فضائی نقصانات کے بعد نئی دہلی نے حکمتِ عملی تبدیل کی اور جنگ بندی سے چند روز پہلے “برتری” حاصل کر لی۔
ٹرمپ نے بارہا 10 مئی کو اعلانِ جنگ بندی کا کریڈٹ لیا اور کہا کہ یہ اُن کی دونوں دارالحکومتوں سے رابطوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی، جس کی بھارت نے تردید کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ مسائل کا حل باہمی اور بلاواسطہ مذاکرات ہی سے نکلنا چاہیے۔
کشیدگی کی وجوہات
کشیدگی کی بنیاد مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں اپریل میں ہونے والا وہ حملہ بنا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے بغیر شواہد پاکستان پر ذمہ داری عائد کی جسے اسلام آباد نے سختی سے رد کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی۔ اس کے بعد دونوں جوہری ہتھیاروں کے حامل ہمسایہ ممالک کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا۔
جنگ بندی کا عمل
7 مئی کو بھارتی فضائیہ نے سرحد پار اہداف پر بمباری کی جسے نئی دہلی نے “دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے” سے تعبیر کیا۔ اس کے بعد لڑاکا طیاروں، میزائلوں، ڈرونز اور توپ خانے کی فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں درجنوں اموات کی اطلاعات آئیں۔ بالآخر بین الاقوامی سفارتی رابطوں کے نتیجے میں جنگ بندی پر عمل درآمد ہوا۔