تعلیم، خواندگی اور ہنر کی ترقی

تعلیم، خواندگی اور ہنر کی ترقی

پاکستان میں سال 2023 کی مردم و خانہ شماری کے مطابق ملک کی شرح خواندگی 60.7 فیصد ہے۔ مردوں کی خواندگی کی شرح 68.0 فیصد ہے جو خواتین کی شرح 52.8 فیصد سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ اس مردم شماری کی ایک اہم پیش رفت خواجہ سرا برادری کی خواندگی سے متعلق اعداد و شمار کو شامل کرنا ہے، جو 40.2 فیصد رپورٹ کی گئی ہے۔

شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح کافی بلند ہے، جو 74.1 فیصد ریکارڈ کی گئی، جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح صرف 51.6 فیصد ہے۔ صوبوں میں پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ شرح خواندگی رکھتا ہے، اس کے بعد سندھ 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا 51.1 فیصد اور بلوچستان 42.0 فیصد کے ساتھ ہیں۔

پاکستان ایجوکیشن اسٹیٹسٹکس 2022-23 کے مطابق ملک میں اسکول سے باہر بچوں (Out of School Children – OOSC) کی شرح 38 فیصد ہے، جن میں 35 فیصد مرد اور 42 فیصد خواتین بچے شامل ہیں۔ OOSC کی صوبہ وار تقسیم کچھ یوں ہے: پنجاب میں 32 فیصد، خیبرپختونخوا میں 30 فیصد، سندھ میں 47 فیصد، جبکہ بلوچستان میں یہ شرح 69 فیصد تک ہے۔

موجودہ مالی سال کے دوران حکومت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے لیے 61.1 ارب روپے مختص کیے ہیں، جن میں 12 ارب روپے لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس رقم سے 159 ترقیاتی منصوبے (138 جاری اور 21 نئے) سرکاری جامعات و اداروں میں نافذ کیے جائیں گے۔ جولائی تا اپریل 2025 کے دوران 32.6 ارب روپے جاری کیے گئے۔

علاوہ ازیں، ایچ ای سی نے “ہائر ایجوکیشن ڈیولپمنٹ پروگرام اِن پاکستان (HEDP)” کا آغاز کیا ہے، جو ورلڈ بینک کی مالی معاونت سے 400 ملین امریکی ڈالر پر مشتمل منصوبہ ہے، جس کا مقصد تعلیمی شعبے کے ٹیکنالوجی ڈھانچے کو جدید بنانا ہے۔

حکومت تعلیم میں ہنر سازی کو بھی کلیدی اہمیت دے رہی ہے۔ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) اس مشن میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے، جو نوجوانوں اور ہنر مند افرادی قوت کو پیشہ ورانہ تربیت دے کر ملکی پیداواری صلاحیت بڑھانے اور بیرونِ ملک روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مددگار ہے۔

وفاقی اور صوبائی سطح پر متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ ان اقدامات کا مقصد اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDG-4) کے تحت معیاری تعلیم کی فراہمی، لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی، اسکول سے باہر بچوں کا اندراج، اساتذہ کی صلاحیتوں میں اضافہ، تعلیمی اداروں کی بہتری اور ہنر سازی کو فروغ دینا ہے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.