17 جون سے کرکٹ مکمل تبدیل، نئے اصول، نیا انداز، نیا جوش
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس — ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے قوانین میں اہم تبدیلیوں کی منظوری دے دی ہے۔ یہ تبدیلیاں آئی سی سی مینز کرکٹ کمیٹی کی سفارشات پر کی گئیں، جنہیں چیف ایگزیکٹوز کمیٹی نے منظور کیا۔آئی سی سی کے مطابق ان قوانین کا مقصد بیٹ اور بال کے درمیان توازن قائم کرنا اور کھیل کو مزید دلچسپ بنانا ہے۔
ون ڈے میں گیندوں کے استعمال کا نیا اصول
ون ڈے فارمیٹ میں سب سے بڑی تبدیلی 2 گیندوں کے اصول میں کی گئی ہے۔ اب:اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور تک دونوں اینڈز سے دو نئی گیندیں استعمال ہوں گی۔34ویں اوور کے بعد صرف ایک گیند کو منتخب کر کے 35ویں سے 50ویں اوور تک دونوں اینڈز سے استعمال کیا جائے گا۔اگر میچ 25 اوورز یا اس سے کم کا ہو تو صرف ایک گیند استعمال ہوگی۔یہ اقدام بولرز کو خاص طور پر آخری اوورز میں ریورس سوئنگ کا فائدہ فراہم کرے گا۔
آئی سی سی نے ایک نئی “کنکشن سبسٹیٹیوٹ” پالیسی متعارف کرائی ہے، جس کے مطابق:ہر انٹرنیشنل میچ سے قبل ٹیم کو 5 متبادل کھلاڑیوں کی فہرست دینی ہوگی جن میں ایک وکٹ کیپر، ایک بیٹر، ایک فاسٹ بولر، ایک اسپنر اور ایک آل راؤنڈر شامل ہوں گے۔اگر ان میں سے کسی کھلاڑی کو چوٹ لگ جائے تو میچ ریفری کی اجازت سے ایک اور متبادل کھلاڑی شامل کیا جا سکے گا، چاہے وہ ابتدائی فہرست میں شامل نہ ہو۔یہ پالیسی تینوں فارمیٹس میں لاگو ہوگی۔
ٹیسٹ کرکٹ: 17 جون سے،ون ڈے کرکٹ: 2 جولائی سے،ٹی ٹوئنٹی کرکٹ: 10 جولائی سے .آئی سی سی کو امید ہے کہ ان تبدیلیوں سے کرکٹ کا معیار مزید بہتر ہوگا اور کھلاڑیوں کو کھیل میں زیادہ مواقع ملیں گے۔