وزیراعظم شہباز شریف: پاکستان اور امریکہ تعلقات کے نئے دور میں داخل
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہو چکا ہے اور امید ہے کہ یہ طویل اور پائیدار رہے گا، جس سے سرمایہ کاری، تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم نے یہ بات بدھ کو امریکی سفارتخانہ میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، حکومت اور عوام کو 249ویں یوم آزادی پر مبارکباد دی اور کہا کہ امریکی آزادی، برداشت اور جمہوری اقدار ہمارے آباؤ اجداد کے نظریات سے ہم آہنگ ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے پہلے تسلیم کرنے والے ممالک میں شامل تھا اور کئی ترقیاتی منصوبے، جیسے ڈیموں کی تعمیر، امریکی تعاون سے مکمل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے فرنٹ لائن ملک کا کردار ادا کیا اور 2018 میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر دیا۔ اس جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار سے زائد جانوں اور 150 ارب ڈالر سے زیادہ مالی نقصان اٹھایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے اور اپنی معیشت کی بحالی کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے اور دنیا میں امن، ترقی اور خوشحالی چاہتا ہے۔
وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ حالیہ جنگ کے حوالے سے کہا کہ پہلگام واقعہ ایک فالس فلیگ آپریشن تھا اور بھارت کو عالمی سطح پر ٹھوس شواہد فراہم کرنے چاہئیں۔ پاکستان نے شفاف تحقیقات کی پیشکش کی، لیکن بھارت نے جارحیت سے جواب دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی حملوں میں 33 معصوم پاکستانی شہید اور 55 زخمی ہوئے، جس پر پاکستان نے اپنا دفاع کرتے ہوئے 6 بھارتی طیارے مار گرائے۔ بعد میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی جسے امریکی کوششوں کا ثمر قرار دیا گیا۔
شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے داعی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کشیدگی میں کمی اور عالمی خوشحالی کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کی پاک بھارت جنگ بندی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ مشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہو چکا ہے اور اس کے تسلسل کی امید رکھتے ہیں، تاکہ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور امریکہ آئی ٹی، توانائی، زراعت اور تعلیم سمیت کئی شعبوں میں دوطرفہ تجارت اور دیگر امور پر بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی صدر کے وژن کو قابل تعریف قرار دیا۔