بیلاروس کا پاکستان پر اعتماد، دفاعی تعاون اور معاہدوں میں نئی پیشرفت کا اعلان

بیلاروس کا پاکستان پر اعتماد، دفاعی تعاون اور معاہدوں میں نئی پیشرفت کا اعلان

بیلاروس کا پاکستان پر اعتماد، دفاعی تعاون اور معاہدوں میں نئی پیشرفت کا اعلان

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بیلاروس کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل وکٹر خرینن کی قیادت میں سات رکنی اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں پاکستان میں تعینات بیلاروس کے سفیر عزت مآب آندرے میٹیلسٹا، بیلاروس کی ائیر فورس اور ایئر ڈیفینس کے کمانڈر میجر جنرل آندرے لکیانووچ، اور وزارتِ دفاع کے دیگر حکام شامل تھے۔

ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، معاشی شراکت داری، دفاعی تعاون، اور حالیہ علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دوستانہ اور باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں۔ ہم بیلاروس کے ساتھ معاشی شراکت داری کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، خاص طور پر زرعی مشینری کی تیاری میں بیلاروس کی مہارت سے استفادہ کے خواہاں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کیا جائے گا۔ انہوں نے اس سال اپنے دورۂ بیلاروس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر دونوں ممالک کے مابین کئی اہم معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں طے پائیں، جو باہمی تعلقات میں مزید وسعت کا باعث بنیں گی۔

وزیراعظم نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور بیلاروسی وفد کو جنوبی ایشیا کی موجودہ کشیدہ صورت حال پر پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی، مگر بھارت نے اس کا مثبت جواب دینے کے بجائے جارحیت کا مظاہرہ کیا اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے 10 مئی کو بھارتی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا تاکہ ملکی خودمختاری کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

بیلاروس کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل وکٹر خرینن نے وزیراعظم کو صدر لوکاشینکو کی نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ بیلاروس جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دورۂ پاکستان کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر پیشرفت کو مزید آگے بڑھانا ہے۔

بیلاروسی وزیر دفاع نے وزیراعظم شہباز شریف کی دوطرفہ تعلقات میں ذاتی دلچسپی کو سراہا اور پاکستان میں پرتپاک میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔

ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رضا حیات ہراج اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلوے سے متعلق اہم اجلاس، نظام کی بہتری اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ

 وزیراعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں پاکستان ریلوے کے امور پر ایک اہم اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریلوے کے جاری ترقیاتی منصوبوں، اصلاحات، اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کی معاشی و صنعتی ترقی کے لیے ریلوے کے انفراسٹرکچر کی پائیدار بنیادوں پر تعمیر نو ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی روابط اور تجارت کے فروغ کے لیے ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنا قومی پالیسی کا اہم حصہ ہے۔

وزیراعظم نے وسطی ایشیائی ریاستوں سے تجارتی روابط مضبوط بنانے کے لیے ریلوے نیٹ ورک کو وسعت دینے کی حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ ساتھ ہی گوادر کو ریل نیٹ ورک سے جلد از جلد منسلک کرنے پر بھی زور دیا۔

وفاقی وزیر ریلوے کی بریفنگ

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان ریلویز میں بڑے پیمانے پر اصلاحات جاری ہیں اور نجی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ لاہور، راولپنڈی اور ملتان اسٹیشنز پر صفائی کا نظام آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے، جبکہ بند ٹرین سروسز کو بھی بحال کیا گیا ہے جن میں بولان میل، ڈیرہ غازی خان اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس شامل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ: سکھر، خانیوال اور کوہاٹ میں کنکریٹ سلیپر فیکٹریز آؤٹ سورس کی جا رہی ہیں ریلوے اسپتال، اسکول، کالج اور ریسٹ ہاؤسز ریونیو شئیرنگ بنیاد پر نجی شعبے کو دئیے جا رہے ہیں رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب نیلامی کے لیے تیار ہے ٹرینوں میں مفت وائی فائی، اور جدید موبائل ایپ کے ذریعے ٹکٹ بکنگ کی سہولت دستیاب ہو گی 155 ریلوے اسٹیشنز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، جس سے بڑی بچت متوقع ہے 10 ارب روپے مالیت کی زمین واگزار کرائی جا چکی ہے ریلوے کے چار ذیلی ادارے ختم کر دئیے گئے ہیں رائٹ سائزنگ کے تحت 17 ہزار سے زائد آسامیاں ختم کی گئیں، مزید 5695 ختم ہوں گی

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب کے اشتراک سے لاہور-راولپنڈی ہائی اسپیڈ ٹرین، اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن اور آٹھ برانچ لائنوں پر سب اربن سروسز پر کام جاری ہے۔ گرین بیلٹس اور پھلدار درختوں کی شجرکاری بھی ریلوے لائنز کے اطراف کی جائے گی۔

بلوچستان میں سریاب-کچلاک اور کوئٹہ-چمن ریلوے سیکشنز کو اپ گریڈ کرنے کے منصوبے حکومت بلوچستان کے تعاون سے جاری ہیں۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی کاوشوں اور اصلاحاتی اقدامات کو سراہا اور منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیا۔اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں