فرانس اور بھارت آمنے سامنے، رافیل کی کارکردگی پر سفارتی جنگ چھڑ گئی
اسلام آباد:پاکستان اور بھارت کے حالیہ فضائی تصادم کے دوران بھارتی رافیل طیاروں کی مبینہ ناکامی کے بعد بھارت اور فرانس کے درمیان دفاعی تعلقات میں شدید دراڑ پیدا ہو گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان ایئر فورس نے اس تصادم میں بھارت کے چھ جنگی طیارے مار گرائے، جن میں کم از کم تین رافیل بھی شامل تھے۔
علاقائی و مغربی میڈیا، اور امریکہ و فرانس کے دفاعی ماہرین کے مطابق، پاک فضائیہ کے جے-10 سی اسکواڈرنز نے جھڑپ کے ابتدائی مرحلے میں بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا۔
اس واقعے نے دونوں دیرینہ دفاعی شراکت داروں کے درمیان سفارتی کشیدگی کو جنم دیا ہے، اور فرانس کے اہم لڑاکا طیارے رافیل کی ساکھ پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
رافیلز کے علاوہ بھارت کا ایک Su-30MKI، ایک MiG-29 اور ایک Mirage 2000 بھی ضائع ہونے کی اطلاعات ہیں، جس سے مجموعی نقصان چھ طیاروں تک پہنچ چکا ہے۔ زیادہ تر طیارے پاکستان کی حدود میں بھارتی فضائی حملوں کے دوران مار گرائے گئے۔
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل چوہان نے تصدیق کی کہ بھارت کے جنگی طیارے جھڑپ کے ابتدائی گھنٹوں میں مار گرائے گئے، تاہم انہوں نے ہلاک شدہ طیاروں کی تعداد بتانے سے گریز کیا۔ ان کا کہنا تھا:
“اصل سوال طیاروں کے گرنے کا نہیں بلکہ یہ ہے کہ وہ کیوں گرائے گئے، کیا غلطیاں ہوئیں — یہی اصل اہمیت رکھتے ہیں، تعداد نہیں۔”
فرانسیسی کمپنی ڈاسوٹ ایوی ایشن نے بھارت کو رافیل طیاروں کا سورس کوڈ دینے سے انکار کر دیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ فرانس نے طیارے کی ساکھ بچانے کے لیے رافیل کی ناکامی کو پائلٹ کی غلطیوں اور دیکھ بھال کی کمی سے جوڑا ہے، ناکہ طیارے کی تکنیکی خامیوں سے۔
صورتحال اس وقت مزید سنگین ہو گئی جب بھارت نے ڈاسوٹ کے آڈٹ ٹیم کو رافیل فلیٹ کی جانچ سے روک دیا۔ فرانس کی ٹیم بھارتی رافیلز کا تکنیکی معائنہ کرنا چاہتی تھی تاکہ ممکنہ خامیوں کی نشاندہی کی جا سکے، مگر بھارتی حکام کو خدشہ ہے کہ فرانسیسی ٹیم رافیل کی کارکردگی کی ناکامی کا الزام بھارتی فضائیہ پر ڈال سکتی ہے۔
یہ تنازع صرف بھارت اور فرانس تک محدود نہیں رہا۔
رافیل طیاروں کی کارکردگی پر انڈونیشیا نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ڈاسوٹ معاہدے کا از سر نو جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
ادھر یورپی ممالک نے بھی اس پیشرفت کے بعد اپنی دفاعی حکمتِ عملیوں پر نظر ثانی شروع کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، رافیل طیاروں کے گرنے کی خبروں کے بعد ڈاسوٹ کے شیئرز میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔