پاکستان اور بھارت نے ایل او سی سے فوجی واپسی کا تاریخی معاہدہ کرلیا

پاکستان اور بھارت نے ایل او سی سے فوجی واپسی کا تاریخی معاہدہ کرلیا

پاکستان اور بھارت نے ایل او سی سے فوجی واپسی کا تاریخی معاہدہ کرلیا

پاکستان اور بھارت نے رواں ماہ کے آخر تک لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے اضافی افواج کو پرانی پوزیشنز پر واپس بلانے پر اتفاق کرلیا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت نے اٹاری-واہگہ بارڈر پر جھنڈا اتارنے کی روایتی تقریب دوبارہ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، بھارت نے کشیدگی میں کمی کے طور پر سرحد پر روزانہ جھنڈا اتارنے کی تقریب کو دوبارہ بحال کیا ہے، جو رواں ماہ کے آغاز میں معطل کی گئی تھی۔ یہ اقدام دونوں ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد سامنے آیا ہے۔

22 اپریل کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، جبکہ پاکستان نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس نے بتایا کہ اٹاری-واہگہ بارڈر پر جھنڈا اتارنے کی تقریب اب میڈیا اور عوام کے لیے کھلی ہوگی، تاہم یہ تقریب نسبتاً سادہ ہوگی کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی برقرار ہے۔

ایک سینئر پاکستانی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ دونوں ممالک نے حالیہ کشیدگی کے دوران تعینات اضافی فوجی دستوں کو رواں ماہ کے آخر تک پرانی پوزیشنز پر واپس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ اضافی اسلحہ بھی مرحلہ وار واپس لیا جائے گا۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارتی فوج نے کہا تھا کہ دونوں فریقین نے سرحدوں سے فوری فوجی کمی پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان کے سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ یہ عمل معمولی تاخیر کے بعد مکمل کیا جائے گا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی 7 مئی کو شروع ہوئی تھی جب بھارت نے پاکستان میں مبینہ دہشت گرد کیمپوں پر حملے کیے، جس کے جواب میں پاکستان نے کارروائی کی۔ اس تصادم میں فضائی حملے، میزائل، اور توپ خانے کی کارروائیاں شامل تھیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے بعد جنگ بندی کا اعلان ہوا، تاہم بھارتی وزارت خارجہ نے امریکا کے کردار کی تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ جنگ بندی پاکستان کی پیشکش تھی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں