تمباکو کے برآمد کنندگان کی جام کمال سے ملاقات، پالیسی معاونت کی درخواست

تمباکو کے برآمد کنندگان کی جام کمال سے ملاقات، پالیسی معاونت کی درخواست

تمباکو کے برآمد کنندگان کی جام کمال سے ملاقات، پالیسی معاونت کی درخواست

اسلام آباد، 20 مئی: پاکستان کے تمباکو برآمد کنندگان کے ایک وفد نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ملاقات کی، جس میں برآمدات میں اضافے، ٹیکس بوجھ اور ضوابطی چیلنجز پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وفد نے حکومت کی تجارتی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تمباکو صنعت دیہی معیشت، روزگار اور برآمدی آمدنی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر حکومت ٹارگٹڈ سہولیات فراہم کرے تو برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔

برآمد کنندگان نے موجودہ ٹیکس ڈھانچے پر تشویش ظاہر کی، جس کے تحت فی کلوگرام تمباکو پر مجموعی طور پر 480.15 روپے ٹیکس عائد ہے، جو چھوٹے برآمد کنندگان کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمباکو کو بھی دیگر زرعی اجناس کی طرح پالیسی تعاون دیا جائے۔

جام کمال خان نے وفد کے تحفظات تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پالیسی سازی کو مزید مشاورتی اور ترقیاتی بنیادوں پر استوار کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریونیو پالیسی کمیٹی کو پہلی بار ٹیکس وصولی نظام سے الگ کر دیا گیا ہے تاکہ پالیسی سازی بہتر ہو سکے۔

وفد نے پاکستان ٹوباکو بورڈ کی بحالی اور سیکٹورل کونسل کے قیام کی تجویز دی، جسے وزیر نے مثبت انداز میں سنا۔ وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت صنعت کے فروغ اور برآمدات بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے۔

رواں مالی سال کے دوران تمباکو کی برآمدات 158.35 ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، جن میں بیلجیم، یو اے ای، یونان اور فلپائن نمایاں خریدار رہے۔

ملاقات کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ پبلک و پرائیویٹ شراکت داری کے تحت تمباکو برآمدات کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں