ٹرمپ کا ایپل کو بھارت میں آئی فون تیار نہ کرنے کا مشورہ

ٹرمپ کا ایپل کو بھارت میں آئی فون تیار نہ کرنے کا مشورہ

ٹرمپ کا ایپل کو بھارت میں آئی فون تیار نہ کرنے کا مشورہ

واشنگٹن / دوحہ: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) ٹِم کُک کو بھارت میں فیکٹریاں قائم کرنے سے گریز کرنے کی واضح ہدایت دی ہے، اور کہا ہے کہ کمپنی کو اپنی مینوفیکچرنگ امریکا میں مرکوز کرنی چاہیے۔

قطر کے سرکاری دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ان کی ٹِم کُک سے سخت گفتگو ہوئی، جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ “ایپل بھارت میں ہر جگہ فیکٹریاں لگا رہا ہے، لیکن میں نہیں چاہتا کہ وہ وہاں مزید کچھ بنائیں۔”

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اس ملاقات کے بعد ایپل نے امریکا میں اپنی پیداواری سرگرمیوں میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ٹرمپ نے بھارت کو اُن ممالک میں شامل کیا جہاں درآمدی محصولات کی شرح سب سے زیادہ ہے، جس کے باعث امریکی مصنوعات کی فروخت متاثر ہوتی ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایک ممکنہ تجارتی معاہدے کے تحت امریکی اشیاء پر محصولات کم کرنے یا ختم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

ٹرمپ کا یہ بیان ایپل کی عالمی حکمت عملی پر اثر ڈال سکتا ہے، جس کے تحت کمپنی نے 2025 کے اختتام تک امریکا میں فروخت ہونے والے بیشتر آئی فونز بھارت میں تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایپل نے یہ حکمت عملی چین پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنائی تھی، خاص طور پر کووِڈ لاک ڈاؤنز اور امریکا-چین تجارتی کشیدگی کے پیش نظر۔

فی الحال ایپل کے زیادہ تر آئی فونز چین میں تیار ہوتے ہیں، جب کہ امریکا میں اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ کی کوئی سہولت موجود نہیں۔ بھارت میں آئی فون کی تیاری کا بڑا حصہ تائیوان کی کمپنی فوکس کون جنوبی بھارت میں کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ٹاٹا گروپ اور پیگاٹرون بھی ایپل کے پارٹنر کے طور پر پیداواری سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

بلومبرگ کے مطابق، مارچ 2024 تک کے 12 مہینوں میں ایپل نے بھارت میں 22 ارب ڈالر مالیت کے آئی فونز تیار کیے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 60 فیصد زائد ہے۔

https://twitter.com/i/status/1922933369546969089

Author

اپنا تبصرہ لکھیں