آٹو لیزنگ کی طرز پر ہاؤسنگ فنانسنگ کا فریم ورک بنایا جائے،احسن اقبال

آٹو لیزنگ کی طرز پر ہاؤسنگ فنانسنگ کا فریم ورک بنایا جائے،احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سستی ہاؤسنگ فنانس اسکیمز سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، وائس چانسلر پائیڈ ڈاکٹر ندیم جاوید، گورنر اسٹیٹ بینک، نجی بینکوں کے سی ای اوز اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس میں سنگاپور، جنوبی افریقہ، ترکی، بنگلہ دیش، برازیل اور بھارت کے مارگیج ماڈلز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ہاؤسنگ رول آؤٹ پروگرام شروع کرنے پر بھی بریفنگ دی گئی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ لانگ ٹرم ہاؤسنگ فنانسنگ کی عدم دستیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2017-18 میں اہم پیش رفت کی گئی تھی، لیکن حکومت کی تبدیلی کے باعث یہ منصوبے تعطل کا شکار ہو گئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر آٹو لیزنگ ممکن ہے تو ہاؤسنگ لیزنگ کیوں نہیں؟ عوام ساری زندگی کرایے پر گزار دیتے ہیں اور گھر کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو پاتا۔ دو سے تین کروڑ روپے کے گھر کوئی نوکری پیشہ فرد یکمشت نہیں بنا سکتا، لہٰذا مارٹگیج کے ذریعے سہولت دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

احسن اقبال نے تجویز دی کہ آٹو لیزنگ کی طرز پر ہاؤسنگ فنانسنگ فریم ورک بنایا جائے، اور اس ضمن میں قانونی معاونت کے لیے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تین مرلے کے گھروں کے لیے حکومت سبسڈی فراہم کر سکتی ہے جبکہ بڑے گھروں کے لیے نجی بینک خود ماڈل تشکیل دیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں خود 25 سال سے کرائے کے مکان میں رہ رہا ہوں، اگر یہ سہولت ہوتی تو آج ذاتی گھر کا مالک ہوتا۔ حکومت بینکوں کو سو فیصد گارنٹی دینے کے لیے تیار ہے کہ ان کی رقوم محفوظ رہیں گی۔ اجلاس میں شریک نجی بینکوں نے احسن اقبال کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے فریم ورک کی تشکیل میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں