یونان میں چیٹ بوٹ کی پیشگوئی پر 12 سالہ شادی ختم

یونان میں چیٹ بوٹ کی پیشگوئی پر 12 سالہ شادی ختم

یونان میں چیٹ بوٹ کی پیشگوئی پر 12 سالہ شادی ختم

یوں تو مصنوعی ذہانت ایک مفید ذریعہ ہے جس کی مدد سے انسان کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں، لیکن اس ٹیکنالوجی کے کچھ مضمرات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ حال ہی میں اس کا ایک نیا اور حیران کن روپ منظرِ عام پر آیا ہے، جس سے معلوم ہوا کہ یہ لوگوں کے درمیان طلاقیں بھی کروا سکتی ہے۔

یونان میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جہاں ایک خاتون نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے اپنے شوہر کے مبینہ تعلقات کا سراغ لگایا اور اس کے بعد طلاق کی درخواست دائر کر دی۔

گریک سٹی ٹائمز کے مطابق، خاتون نے ‘ٹیسیگرافی’ کے جدید انداز میں چیٹ جی پی ٹی کی مدد لی۔ ‘ٹیسیگرافی’ ایک قدیم طریقہ ہے جس میں کسی شخص کے ماضی، حال اور مستقبل کے بارے میں اندازہ لگانے کے لیے اُس کے پیے گئے چائے یا کافی کے کپ میں بچ جانے والی تلچھٹ کو بغور دیکھا جاتا ہے۔ ان نقوش سے مطلب اخذ کیا جاتا ہے—یوں سمجھیے کہ چائے کی پیالی میں قسمت تلاش کی جاتی ہے۔

خاتون نے اپنے اور شوہر کے پیے گئے کافی کے کپوں میں بننے والے نشانات کی تصاویر لے کر چیٹ بوٹ کو بھیجیں، جسے وہ استاد اور خود کو شاگردنی تصور کر رہی تھی۔ پھر جو کچھ اس اے آئی نے بتایا، وہ سن کر الامان و الحفیظ!

12 سال سے شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں اس خاتون نے بوٹ کو تصاویر بھیج کر تشریح کروائی تو اے آئی نے حیران کن دعویٰ کیا: “تمہارا شوہر ایک کم عمر خاتون کے ساتھ پینگیں بڑھا رہا ہے اور تمہارا گھر اب بکھرنے والا ہے۔”

بوٹ نے یہاں تک بتایا کہ شوہر کی خفیہ پارٹنر ایک پراسرار عورت ہے جس کا نام ’E‘ سے شروع ہوتا ہے، اور وہ تمہارا گھر برباد کرنے کی کوشش میں ہے، جبکہ تمہارا شوہر اس کے چکر میں تمہیں دھوکہ دے رہا ہے۔

خاتون کے شوہر نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ جب بیوی نے پہلی بار یہ باتیں کیں تو وہ ہنس پڑا اور اُسے ایک مذاق ہی سمجھا، کیونکہ ایسی کوئی بات سرے سے موجود ہی نہیں تھی۔

لیکن معاملہ اس وقت سنگین ہو گیا جب بیوی نے اے آئی کے تجزیے کو سنجیدگی سے لیا اور کہا، “مجھے چھوڑ دو۔” اُس نے بچوں کو بھی بتا دیا کہ والدین کی راہیں جدا ہو رہی ہیں، اور محض تین دن بعد طلاق کے باضابطہ کاغذات عدالت میں جمع کروا دیے۔

شوہر کا مزید کہنا تھا کہ اُس کی بیوی ضعیف العقیدہ ہے اور اس قسم کی باتوں پر آسانی سے یقین کر لیتی ہے۔ وہ اس سے قبل ایک نجومی کے پاس بھی جا چکی ہے، اور اُس کی کی گئی پیشین گوئیوں کے اثر سے نکلنے میں اسے تقریباً ایک سال لگا تھا۔

شوہر کے وکیل کا مؤقف ہے کہ کسی بھی عدالت میں محض مصنوعی ذہانت کی پیشگوئی یا ‘غیب کے حال’ کی بنیاد پر بے وفائی ثابت نہیں کی جا سکتی، اس کے لیے ٹھوس شواہد درکار ہوتے ہیں۔

یہ انوکھا کیس نہ صرف یونان بھر میں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ عوام بڑی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں کہ آخر اس عجیب و غریب معاملے کا کیا انجام نکلتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں