مچھ میں بی ایل اے کا بم حملہ،7 جوان شہید
پاکستان فوج نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو دیسی ساختہ بم (IED) سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں سات اہلکار جامِ شہادت نوش کر گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دہشت گرد حملہ کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے کیا، جو بھارت کے ایما پر کارروائیاں کر رہی ہے۔ شہداء میں صوبیدار عمر فاروق (کراچی)، نائیک آصف خان (کرک)، نائیک مشکور علی (اورکزئی)، سپاہی طارق نواز (لکی مروت)، سپاہی واجد احمد فیض (باغ)، سپاہی محمد عاصم (کرک)، اور سپاہی محمد کاشف خان (کوہاٹ) شامل ہیں۔
فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا سکے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ حملہ آوروں کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ایک مقامی اعلیٰ سرکاری افسر کے مطابق نشانہ بنائی گئی گاڑی ایک سکیورٹی قافلے کا حصہ تھی، جو کسی آپریشن کی غرض سے روانہ تھا۔ حملے کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔
یہ حملہ ایک ایسے علاقے میں ہوا جو معدنی وسائل، خاص طور پر کوئلے کی کانوں، سے مالا مال ہے، اور جہاں علیحدگی پسند گروپ ماضی میں بھی حملے کرتے رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق رواں برس یکم جنوری سے اب تک بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں 200 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں اکثریت سکیورٹی اہلکاروں کی ہے۔