سندھ کی باہمت خاتون افسر: رافیہ جاوید — تعلیمی نظام میں اصلاحات کی پُرعزم آواز

سندھ کی باہمت خاتون افسر: رافیہ جاوید — تعلیمی نظام میں اصلاحات کی پُرعزم آواز

کراچی: سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی (School Education & Literacy Department) میں خدمات انجام دینے والی ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن رافیہ جاوید نے حالیہ برسوں میں نجی اسکولوں کے نظام میں شفافیت، نظم و ضبط، اور طلباء کی فلاح و بہبود کے لیے قابلِ ذکر اقدامات کیے ہیں۔ وہ نہ صرف ایک باصلاحیت افسر ہیں بلکہ ایک ایسی لیڈر بھی ہیں جو مشاہدہ، منصوبہ بندی اور عملی فیصلوں پر یقین رکھتی ہیں۔

کلیدی اقدامات جو نظام میں بہتری لائے

1. اسکول فیس سے متعلق ہدایات

رافیہ جاوید کی ہدایت پر نجی اسکولوں کو پابند کیا گیا کہ وہ پیشگی یا غیر قانونی فیسیں وصول نہ کریں۔ اس اقدام سے والدین کو مالی ریلیف ملا اور اسکولوں کو قانون کے دائرے میں لایا گیا۔

2. طلباء کی ذہنی صحت پر توجہ

محکمہ تعلیم سندھ نے ان کی نگرانی میں گائیڈ لائنز جاری کیں جن میں اسکولوں کو تعلیمی دباؤ کم کرنے اور ذہنی سکون کو ترجیح دینے کا پابند کیا گیا۔ یہ اقدام موجودہ دور میں طلباء کی اصل ضرورت پر مبنی تھا۔

3. اسکولوں کا ڈیجیٹل ڈیٹا

انہوں نے اسکولوں کے آن لائن ڈیٹا سبمیشن کو لازمی قرار دیا، جس سے اداروں کی نگرانی مؤثر ہوئی۔ نان کمپلائنس کرنے والے اداروں کی رجسٹریشن روکنے جیسے اقدامات نے اس کام کو سنجیدہ بنا دیا۔

4. تعطیلات کے دوران اسکول کھولنے پر پابندی

گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران کسی بھی تعلیمی سرگرمی کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ نافذ کروایا گیا، سوائے یوم آزادی کی تقریبات کی تیاری کے۔ خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف باقاعدہ کارروائیاں ہوئیں۔

قائدانہ خصوصیات اور خواتین کی نمائندگی

رافیہ جاوید نے بطور خاتون افسر ایک ایسی انتظامی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے جس کی بدولت وہ سندھ کی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل بنی ہیں۔ ان کی رہنمائی اور حاضر دماغی نے محکمہ تعلیم میں ایک نئی روح پھونکی۔

رافیہ جاوید کا کردار ان مثالوں میں شامل ہے جو ثابت کرتی ہیں کہ انتظامی عہدوں پر موجود باصلاحیت خواتین پاکستان میں عملی تبدیلی لا سکتی ہیں۔ ان کی نگرانی میں کیے گئے اقدامات نجی اسکولوں میں بہتر نظم و نسق، طلباء کی فلاح، اور والدین کے اعتماد کی بحالی کا سبب بنے ہیں۔

سندھ کی تعلیم کے نظام میں ان کا کردار ایک قابلِ اعتماد، منظم اور مثبت تبدیلی کا مظہر ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں