سندھ طاس معاہدہ معطل، واہگہ بارڈر بند: پاکستان کا سخت ردعمل تیار

سندھ طاس معاہدہ معطل، واہگہ بارڈر بند: پاکستان کا سخت ردعمل تیار

سندھ طاس معاہدہ معطل، واہگہ بارڈر بند: پاکستان کا سخت ردعمل تیار

پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کے بہاؤ کو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش، اور نچلے دریا کے حقوق غصب کرنے کو جنگی عمل تصور کیا جائے گا اور قومی طاقت کے پورے دائرے میں پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے کیخلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ اور پر مؤثر ردعمل دینے کے لیے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کئی گھنٹے جاری رہنے کے بعد ختم ہوگیا ہے۔

اجلاس میں سول اور عسکری قیادت شریک ہوئی۔واضح رہے کہ پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے اٹاری واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کے بعد ترجمان وزارت خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ کردیے ہیں اور تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑے کا حکم دے دیا ہے۔

بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری پریس کانفرنس میں آبی معاہدے اور سرحد کی بندش کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن کو 7 روز میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ایئرفورس و نیوی کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے دیا ہے

جبکہ بھارتی دفاعی اتاشی کو بھی پاکستان سے واپس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔1960 وزارت خارجہ ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ آبی معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتبار اور اٹل طور پر سرحد پار دہشتگردی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا۔ترجمان نے کہا کہ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اٹاری کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا اور جو لوگ درست توثیق کے ساتھ پار کر چکے ہیں وہ یکم مئی 2025 سے پہلے اس راستے سے واپس آ سکتے ہیں۔ ترجمان نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت دیے جانے والے ویزے بھی بند کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں