جنوبی وزیرستان کی مسجد میں دھماکہ،اہم شخصیت زخمی
جنوبی وزیرستان لوئر کے اعظم ورسک بازار میں بم دھماکا ہوا ہے جس میں جے یو آئی کے رہنما مولانا عبداللہ ندیم سمیت متعدد زخمی ہوئے ہیں ، ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ دھماکا مسجد کے اندر ہوا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ مسجد کے خطیب اور جمعیت علماء اسلام وانا کے امیر مولانا عبداللہ ندیم پر ہوا۔ دھماکے میں مولانا عبداللہ ندیم سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاکتوں کا خدشہ ہے کیونکہ زخمیوں میں بعض کی حالت انتہائی نازک ہے۔
واضح رہے کہ مولانا عبداللہ ندیم پر اس سے پہلے بھی کالوشہ کے مقام پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
ڈی پی او لوئر وزیرستان آصف بہادر کا کہنا ہے کہ لوئر وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک میں مولانا عبدالعزیز مسجد کے اندر ہوا ہے۔ مسجد میں محراب کے پاس ریموٹ کنٹرول بم رکھا گیا تھا۔ دھماکہ نماز سے تھوڑی دیر پہلے ہوا ہے۔ اور جمعیت علمائے اسلام جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امیر مولانا عبداللہ ندیم کو نشانہ بنایا گیا۔ مولانا عبداللہ ندیم سمیت اب تک 4 زخمی لائے گئے ہیں،
ڈی پی او کے مطابق دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع ہیں۔ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال وانا منتقل کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں 28 فروری کو نماز جمعہ کے فوراً بعد ایک شدید بم دھماکہ ہوا تھا جس میں جمعیت علمائے اسلام ( سمیع الحق گروپ) کے سربراہ مولانا حامدالحق سمیت 6 افراد شہید اور 15 زخمی ہو گئے تھے۔