پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات میں نیا سنگ میل، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق
: پاکستان اور ازبکستان نے اقتصادی، تجارتی اور سفارتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی حجم کو 400 ملین ڈالر سے بڑھا کر 2 ارب ڈالر تک لے جانے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ، ٹرانس افغان ریلوے منصوبے سمیت دیگر شعبوں جیسے معدنیات، سیاحت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور مواصلات میں اشتراک کو مزید وسعت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف کے درمیان بدھ کے روز ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری پر زور دیا گیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے ازبکستان کو پاکستان کا بااعتماد شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون دونوں کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کو پورے خطے کے لیے گیم چینجر قرار دیا اور کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام علاقائی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
صدر شوکت مرزایوف نے اس موقع پر کہا کہ عالمی چیلنجوں کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تعلقات روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ انہوں نے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور فضائی پروازوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ازبکستان پاکستان کے ساتھ اپنی پرخلوص دوستی کو مزید مستحکم کرے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر ازبکستان کے صدر کی قیادت کو سراہا اور کہا کہ 2016 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر مرزایوف نے ازبکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، جس کے نتیجے میں غربت کی شرح 42 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد رہ گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے اسی عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، جس کے نتیجے میں افراط زر 38 فیصد سے کم ہو کر 2.4 فیصد پر آ گیا ہے، جبکہ شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد ہو چکا ہے۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ معدنیات، کان کنی، سرمایہ کاری، سیاحت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے اور اس کے عملی اقدامات جلد نظر آئیں گے۔ انہوں نے ازبکستان کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی زونز میں اشتراک سے ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔
وزیراعظم نے غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا اور کہا کہ فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے عوام سات دہائیوں سے حق خودارادیت کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں اور پاکستان ان کی حمایت جاری رکھے گا۔
ازبکستان کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فارماسیوٹیکل، ٹیکسٹائل، چمڑے کی صنعت، زراعت اور دیگر شعبوں میں مشترکہ منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔
دونوں رہنماؤں نے افغانستان کے استحکام، مسلم امہ کے اتحاد، اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ صدر مرزایوف نے کہا کہ ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ تجارت اور عوامی روابط کے فروغ کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
ازبک صدر نے پاکستانی عوام اور قیادت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرنے پر اتفاق کیا اور اس حوالے سے ایک روڈ میپ بنانے کا اعلان کیا۔