پاکستانی طلبہ کیلئے انٹرن شپ پروگرام متعارف کرانیکا فیصلہ

پاکستانی طلبہ کیلئے انٹرن شپ پروگرام متعارف کرانیکا فیصلہ

پاکستانی طلبہ کیلئے انٹرن شپ پروگرام متعارف کرانیکا فیصلہ

اسلام آباد: وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات میں “اداراجاتی اصلاحات” کے حوالے سے ایک اہم اجلاس وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ، ممبران پلاننگ کمیشن، ڈاکٹر ندیم جاوید، چیئرمین پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس اور وزارت منصوبہ بندی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ فعال ادارہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے جہاں میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر فیصلہ سازی ہو۔ انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کو ڈاکٹر محبوب الحق اور سرتاج عزیز جیسے اعلیٰ معیار کے ٹیکنکل شعبوں کے چیف درکار ہیں جو قومی پالیسی سازی میں اپنے اپنے شعبوں کو فکری قیادت فراہم کر سکیں۔

وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ وزارت کے اندر افسران کی پروموشن خالصتا کارکردگی اور تعلیم کی بنیاد پر کی جائے۔ مذید برآں تمام سیکشن چیفس کی کارکردگی اور اہلیت کی پڑتال کے لئے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے اور جو چیف مطلوبہ معیار پہ نہ اترتے ہوں انکو متبادل عہدوں پہ بھیجا جائے۔انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمشن میں ملک اور بیرون ملک سے بہترین ٹیلنٹ اکٹھا کیا جائیگا چونکہ پلاننگ کمیشن نے ملک کے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم پاکستانی سٹوڈنٹس کو موسم گرما کی تعطیلات میں انٹرن شپ پروگرام فراہم کیا جائیگا۔ انہوں نے وزارت میں ڈیجیٹیلائزیشن کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔

اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کے تکنیکی شعبوں، آئی ٹی ونگ اور پروجیکٹس ونگ کو ایک مربوط “ٹیکنیکل پلانر گروپ” کے تحت ضم کرنے کی تجویز زیر غور آئی، جس کا مقصد وزارت کی کارکردگی کو مزید مؤثر بنانا ہے۔ اس گروپ کے تحت گریڈ سترہ کی تمام بھرتیاں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے اوپن کمپیٹیشن پر کی جائیں گی تاکہ شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ مزید برآں، افسران کی ترقی اور تبادلوں کے لیے ہوریزونٹل اور ورٹیکل موومنٹ کی سہولت فراہم کرنے پر غور کیا گیا، تاکہ استعدادِ کار میں اضافہ ہو اور افسران کو مزید مواقع میسر آئیں۔ اس کے ساتھ ہی، پاکستان پلاننگ اینڈ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں دو ماہ کا انڈکشن کورس متعارف کرانے کی تجویز پیش کی گئی، جس کے بعد فائنل پاسنگ آؤٹ ایگزام لیا جائے گا، تاکہ افسران کی پیشہ ورانہ مہارت کو جانچا جا سکے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزارت کے افسران کو واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے واقعی اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانا ہے، تو ہمیں اپنی کارکردگی اور رفتار میں 200 فیصد اضافہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سستی، کاہلی، نا اہلی اور کرپشن کے لئے زیرو برداشت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت منصوبہ بندی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، استعداد کار میں اضافے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، عالمی معیارات سے ہم آہنگی، اور ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی پر توجہ مرکوز کرے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی کو ایک جدید اور اعلیٰ کارکردگی کی حامل تنظیم کے طور پر اکیسویں صدی کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ترقی کی تمام تر صلاحیتیں موجود ہیں، ضرورت صرف انتھک محنت اور درست سمت میں کام کرنے کی ہے۔

‎اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وزارت منصوبہ بندی کو نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے تاکہ یہ قومی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو مستحکم بنانے اور مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وزارت کو جدید طرزِ عمل اپنانا ہوگا۔ تمام افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ کارکردگی، محنت اور شفافیت کو اپنا شعار بنائیں تاکہ پاکستان کا مستقبل مزید روشن اور مستحکم بنایا جا سکے

Author

اپنا تبصرہ لکھیں