وکلا احتجاج: شاہراہِ دستور کو مکمل بند کر دیا گیا
26ویں آئینی ترمیم کیخلاف اور سپریم کورٹ میں آٹھ نئے ججز کی تعیناتی کیلیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر وکلا کے ایک گروپ نے احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ اس احتجاج کے پیش نظر شاہراہِ دستور کو جانیوالے راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جس سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام متاثر ہوا ہے اور لوگوں کو دفاتر آنیجانے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
اسلام آباد کے ریڈ زون کو جانیوالے پانچ راستوں سیرینا چوک، نادرا چوک، میریٹ چوک، ایکسپریس چوک، ٹی کراس بری امام والے راستوں کو بند کیا گیا ہے جب کہ ریڈ زون میں داخل ہونیکے لیے صرف مارگلہ روڈ والے راستے کو کھلا رکھا گیا ہے۔
چونکہ پاک سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ ہاؤس، اور دیگر بڑے دفاتر اسی ریڈ زون میں واقع ہیں تو زیادہ گاڑیوں کے باعث مارگلہ روڈ پر ٹریفک جام ہو گیا اور لوگوں کیلیے اپنے دفاتر پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔میٹرو بس سروس کو بھی فیض احمد فیض سٹیشن سے پاک سیکریٹریٹ سٹیشن تک بند کر دیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کے مطابق ریڈ زون کو جانیوالے راستوں کو آج صبح چھ بجے سے تاحکم ثانی عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔ ٹریفک پولیس کے شکر پڑیاں والے دفاتر میں بھی تمام سہولیات آج معطل رہینگی.