ٹرمپ کا غزہ پر قبضہ کرنیکا اعلان

ٹرمپ کا غزہ پر قبضہ کرنیکا اعلان

ٹرمپ کا غزہ پر قبضہ کرنیکا اعلان

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی محصور اور اسرائیل کے ہاتھوں تباہ کی گئی پٹی غزہ پر قبضہ کرنیکا اعلان کردیا۔وائٹ ہاؤس میں صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لیگا اور ہم اسکے مالک ہونگے.ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ پر قبضہ کرکے ہم اسے مستحکم کرینگے اور یہاں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرینگے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں طویل مدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھ رہا ہوں، ہم غزہ پر قبضہ کرکے اسے ترقی یافتہ بنائینگے،

جس سے علاقے کے لوگوں کو ملازمتیں ملنے کیساتھ دوسرے شہریوں کو بسنے کا موقع بھی ملیگا. امریکہ کے صدر نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں بسایا جائیگا، اب دیکھنا ہے کہ مصر اور اردن کے رہنماؤں کا ردعمل کیا ہوتا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ خطے کے دیگر رہنماؤں کو اس منصوبے سے متعلق بتایا، جسے انھوں نے پسند کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نھیں ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہمسایہ ممالک اردن اور مصر بے گھر فلسطینیوں کو اپنی پناہ میں لے لیں۔

وائٹ ہاؤس میں میں میڈیا سے بات چیت سے قبل انھوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کیساتھ امریکہ کی شمولیت کو روکنے اور اقوام متحدہ کے فلسطینی امدادی ادارے یو این آر ڈبلیو اے کی فنڈنگ روکنے کیلیے ایک دستاویز پر بھی دستخط کئے.

انھوں نے ایک صدارتی یادداشت پر دستخط کئے جس میں ایران کیخلاف ایک سخت پالیسی کو دوبارہ نافذ کیا گیا جسکا مقصد ملک کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا اور تیل کی برآمدات کو محدود کرنا ہے۔وائٹ ہاؤس میں اوول آفس میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نھیں ہو سکتے اور امریکہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ دوسرے ممالک کو ایرانی تیل کی فروخت کو روکے۔میمو پر دستخط کرتے ہوئے ٹرمپ نے اسے بہت مشکل قرار دیا اور کہا کہ وہ اس بات پر پریشان ہیں کہ آیا یہ قدم اٹھایا جائے یا نھیں۔ انکا کہنا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نھیں ہو سکتے اور انہیں امید ہے کہ تہران کے ساتھ کوئی معاہدہ طے پا جائیگا.

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کیلیے تیار ہیں تاکہ ایران کو قائل کرنیکی کوشش کی جا سکے کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کی تہران کی کوششوں کو ترک کر دے۔

سعودی عرب نے ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا بیان مسترد کردیا

سعودی عرب نے ٹرمپ کی غزہ سے متعلق تجاویز کو مسترد کردیا، فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کیساتھ تعلقات معمول پر نھیں آسکتے۔سعودی عرب نے ٹرمپ کی غزہ سے متعلق تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کیساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔غیر ملکی ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا یہ رد عمل ٹرمپ کے اس بیان پر سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ غزہ کے رہائشیوں کو مصر یا اردن منتقل ہو جانا چاہیے۔

غزہ پر قبضے سے متعلق ٹرمپ کا بیان، حماس رہنما کا ردعمل سامنے آگیا

امریکہ کے صدر ٹرمپ کے غرہ پر طویل عرصے تک قبضے سے متعلق بیان پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔
حماس عہدیدار سمیع ابو زہری نے ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان کو مضحکہ خیز اور غیر معقول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے غیر مناسب خیالات خطے میں آگ بھڑکا سکتے ہیں۔پاکستان میں حماس کے ترجمان خالد قدومی نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ دوبارہ بنے گا اور پہلے سے زیادہ مضبوط بن کر اٹھے گا، فلسطینیوں کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔خالد قدومی کا کہنا تھا اللہ کی مدد سے ہم نے اسرائیل کو شکست دی ہے، اسرائیلی فوج کا غزہ میں وجود نہیں ہوگا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں