انڈے ابالنے کے بعد پانی کیوں نہ پھینکیں؟ فوائد حیرت انگیز

انڈے ابالنے کا پانی ضائع نہ کریں، وجہ جانیے

انڈے ابالنے کا پانی ضائع نہ کریں، وجہ جانیے

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ بچ جانیوالے ابلے ہوئے انڈے کے پانی کیساتھ آپ کچھ اور کرسکتے ہیں؟ یہ عجیب لگ سکتا ہے، لیکن قدرے آلودہ اور معدنیات سے بھرے پانی کو سینک میں ڈالنے کے بجائے، آپ اسکا حیرت انگیز طور پر فائدہ مند استعمال کرسکتے ہیں۔

یہ عمل محض تھوڑا سا پانی بچانیکے بارے میں نھیں بلکہ ابلنے کے بعد اس مائع کے بارے میں ہے جو ایک غیر متوقع صلاحیت رکھتا ہے جو آپکی زندگی کو تھوڑا سا سبز بنا سکتا ہے۔ بنا کسی اضافی اجزا اور اضافی لاگت کے، صرف فائدہ ہی فائدہ ہوگا.ایک بار جب آپ دیکھیں گے کہ یہ کتنا آسان ہے تو آپ حیران ہونگے کہ آپ نے اسے جلدی کیوں نھیں آزمایا۔ تو یہ راز کیا ہے؟ وہ بچا ہوا ابلا ہوا انڈے کا پانی آپکے پودوں کیلئے معدنیات سے بھرپور علاج ہے۔

ابالنے کے دوران، انڈے کے خول پانی میں کیلشیم چھوڑتے ہیں، ایک قدرتی، مؤثر کھاد بناتے ہیں جو کیمیکلز کے بغیر آپکے پودوں کی پرورش کرتا ہے، یہ ماحول دوست نسخہ ہے جسے آپ یقیناً پسند کرینگے.انڈے کے چھلکے سے کیلشیم مٹی کے پی ایچ کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے، جس سے پودوں کو غذائی اجزا کو زیادہ مؤثر طریقے سے جذب کرنیکی قوت ملتی ہے۔

یہ خاص طور پر کیلشیم سے محبت کرنیوالے پودوں جیسے ٹماٹر اور مرچ کیلیے مفید ہے۔ بس پانی کو ٹھنڈا ہونے دیں اور اسے اپنے باغ یا انڈور پودوں پر استعمال کریں تاکہ انھیں مضبوط اور صحت مند ہونے میں مدد ملے۔ اسے آزمائیں، آپ کچھ ہی وقت میں سبز اور توانا پودے دیکھیں گے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں