وفاقی وزیر احسن اقبال کا سندھ کا دورہ، ترقیاتی منصوبوں پر اجلاس

وفاقی وزیر احسن اقبال کا سندھ کا دورہ، ترقیاتی منصوبوں پر اجلاس

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے پیر کو سندھ کا دورہ کیا ۔کراچی پہنچنے پر انکا استقبال سندھ کے وزیر منصوبہ بندی ناصر شاہ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سندھ نجم شاہ اور دیگر معززین نے کیا۔دورے کے دوران دونوں وزراء کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، جسکے بعد سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کیلئے عوامی شعبے کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت جاری منصوبوں پر تفصیلی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔سندھ کے وزیر منصوبہ بندی ناصر شاہ نے پروفیسر احسن اقبال کی غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا، جسکے نتیجے میں گزشتہ دہائی میں سندھ کیلئے تقریباً اکاسی ارب روپے کی ریکارڈ فنڈنگ فراہم کی گئی۔

پروفیسر احسن اقبال نے وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق سندھ میں ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع کرنے کیلئے وفاقی حکومت کے عزم کو دہرایا۔اجلاس میں وفاقی وزیر نے سندھ میں جاری تمام پی ایس ڈی پی منصوبوں کو بروقت مکمل کرنیکی ہدایت دی، جن میں تعلیم، پانی، رہائش اور انفراسٹرکچر کے شعبے شامل ہیں۔انھوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے ہاؤسنگ منصوبے کیلئے گرین چینل اپروول پر روشنی ڈالی، جسکے تحت اب تک آٹھ لاکھ سے زائد مکانات تعمیر کئے جا چکے ہیں، جن میں سے 3.5 لاکھ مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان گھروں کی ملکیت خواتین کو دی گئی ہے،

جو صنفی برابری کیلئے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔مالی مشکلات کے باوجود، وفاقی وزیر نے ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھنے کی حکومتی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2018 میں پی ایس ڈی پی کے بجٹ کو ہزار ارب روپے سے کم کر کے 2022 میں 700 ارب روپے تک کر دیا گیا تھا، جب ملک داخلی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کے جرات مندانہ فیصلوں کو سراہا، جن کی بدولت پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے وفاقی حکومت کے بلند حوصلہ پروجیکٹ “اُڑان” پر روشنی ڈالی، جسے پاکستان کی مستقبل کی ترقی کیلئے5Es فریم ورک پر مرکوز کیا گیا ہے۔یہ فریم ورک برآمدات، ای-پاکستان، ماحولیات، توانائی، اور اخلاقیات، مساوات اور بااختیاریت پر مبنی ہے۔انھوں نے صوبائی ایکسپورٹ بورڈز، ڈیجیٹل ترقی، ماحولیاتی مزاحمت، صاف توانائی کی منتقلی اور انسانی وسائل کی ترقی کو پاکستان کی سماجی و اقتصادی تبدیلی کیلئے کلیدی عوامل قرار دیا۔پروفیسر احسن اقبال نے صحت اور تعلیم کے شعبے کی بہتری کو ترجیح دی، جو ایک فعال افرادی قوت کیلئے ضروری ہیں۔ انھوں نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت 3 سال کے اندر اندر ہیپاٹائٹس کے خاتمے کی مہم کا آغاز کر رہی ہے۔

مزید برآں، انھوں نے صحت، تعلیم اور آبادی کے کنٹرول جیسے دیگر شعبوں پر فوری توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر منصوبہ بندی نے خواتین کی افرادی قوت میں شرکت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ خواتین کی شرکت کی شرح کو پچاس فی صد سے زیادہ کرنا پاکستان کی ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔وفاقی حکومت تمام صوبائی حکومتوں کیساتھ تعاون کو فروغ دینے کیلیے پرعزم ہے، تاکہ تمام شعبوں میں پائیدار ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں