سفید چنے کن بیماریوں سے بچاوؑ کا سستا ترین ذریعہ ہیں؟
سفید چنوں کی بات کیجائے تو اِنکا استعمال ہر گھر میں ہی کیا جاتا ہے اکثر لوگ ان چنوں کی چاٹ بناکر کھاتے ہیں تو کوئی اُبلے ھوئے انڈوں اور آلو کیساتھ سفید چنوں کا سالن پکاتا ہے اور کچھ لوگ تو سفید چنوں کا پلاؤ بھی بناتے ہیں۔چناؤامن سے بھرپور غذاہے اور یہ کئی طبی فوائد رکھتا ہے جبکہ اس میں فولاد ، وٹامن بی سکس، میگنیشم ، پوٹاشیم اور کیلشیم کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔
چنا نظام ہضم کیلئے مفید
چنے میں ریشے کی کثیر مقدار اُسے نظام ہضم کے لیے بھی مفید ہے ۔ یہ ریشہ آنتوں کے جراثیم (بیکٹیریا) کو مختلف مفید تیزاب مہیا کرکے انہیں قوی بناتا ہے ۔ نتیجتاً وہ آنتوں کو کمزور نہیں ہونے دیتے اور انسان قبض و دیگر تکلیف دہ بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے ۔
چنا کولیسٹرول کی مقدار کو قابو میں رکھتا ہے
چنا اپنے مفید غذائی اجزاء کی بدولت فطری انداز میں کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں ،چنے میں فولیٹ اور میگنیشم کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے اور یہ وٹامن خون کی نالیوں کو طاقتور بناتے اور انھیں نقصان پہنچانیوالے تیزاب ختم کرتے ہیں ۔ نیز اسے کھانے سے دل کا دورہ پڑے کا امکان بھی کم ہوجاتا ہے ۔
چنا وزن کم کرنے کیلیے
چنے میں ریشہ (فائبر) اور پروٹین کثیر مقدر میں ملتے ہیں ، پھر اسکا گلائسیمک انڈکس بھی کم ہے ۔ اسی بنا پر چنا وزن کم کرنیکے سلسلے میں بہترین غذاہے ، تحقیق کے مطابق جو خواتین و حضرات دو ماہ تک چنے کو اپنی بنیادی غذا رکھتے ہیں ان کا وزن 8پونڈ تک کم ہوجاتاہے ۔
چنا توانائی میں اضافے کا سبب بنتا ہے
چنے میں شامل فولاد میگنیز انسانی قوت بڑھانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں اس لئے چنا حاملہ خواتین اور بڑھتے ہوئے بچوں کیلئے بڑی مفید غذا ہے اور یہ انھیں مطلوبہ غذائیت فراہم کرتا ہے ، چنا ہڈیو اور سرطان جیسے موذی مرض سے بھی محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ۔
چنا ذیابیطس کے مریضوں کیلیے انتہائی مفید
چنے اور دیگر دالیں کھانے والے ذیابیطس ٹو کا شکار نھیں ہوتے کیوں کہ ان میں زیادہ ریشہ اور کم گلائسیمک انڈکس ہوتے ہیں جسکے باعث ان میں موجود کاربوہائیڈریٹ آہستہ آہستہ ہضم ہوتے ہیں ، اس عمل کیوجہ سے خون میں شکر کی مقدار ایک دم اوپر نیچے نھیں ہوتی بلکہ متوازن رہتی ہے ۔
چنا گوشت کا نعم البدل
چنے کو گندم کی روٹی کیساتھ کھایا جائے تو انسان کو گوشت یا ڈیری مصنوعات جتنی پروٹین ملتی ہے ۔