بارڈر مارکٹیں جلد شروع کردی جائینگی،سرفراز بگٹی
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد میں شر پسندی کی مذمت کرتا ہوں مصور کاکڑ کی بازیابی کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں اسے سیاسی رنگ نہ دیا جائے لیگل ٹریڈ کے حق میں ہیں مگر سمگلنگ کو ٹریڈ نہیں کہ سکتے بلوچستان میں پچاس ارب روپے کی لاگت سے زمینداروں کو سولر سسٹم فراہم کررہے ہیں میرٹ پر ملازمتیں دے رہے ہیں کیسکو میں بہت کرپشن ہے پانی کے مسئلے کو وفاق کے سامنے اٹھائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو چیمبر آف کامرس کے دفتر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے عہدیدار بھی موجود تھے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں رینجرز کے شہدا کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں
جلسہ کرنا سب کا حق ہے مگر آئین کی بے حرمتی کی گئی ہے سٹاک ایکس چینج میں بہتری آرہی ہے جو خوش آئند اقدام ہے دوسری جانب بلوچستان کے ضلع پشین میں گرینڈ جرگے کا انعقادکیاگیاجس میں گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی,کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان، آئی جی ایف سی (نارتھ) عابد مظہر، علاقہ عمائدین، اعلی سول و عسکری حکام، خواتین اور مقامی لوگوں نے شرکت کی جرگے میں شرکا نے عمائدین اورخواتین سمیت مختلف طبقات کے نمائندوں سے گزشتہ روز ملاقات کی اور علاقے کے مسائل پوچھے،گورنربلوچستان نے کہا کہ اس امن جرگے کا مقصد عوام کے مسائل سننا اور انکا جلد حل ہے
وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ جرگوں کے ذریعے بلوچستان کےامن کو بحالی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔امن کے لئے جہاں فورس کی ضرورت ہوئی فورس استعمال کرینگے اورجہاں بات چیت کی ضرورت پڑی وہاں بات چیت کرے گے پشین میں 100 بند سکولوں کو کھولا گیا، پہلے دن کہا تھا نوکری نہیں بیچنے دوں گا، پہلے دن کہا تھا نوکریاں میرٹ پر دیں گے ہم پر ظلم کسی اور کے نہیں بلکہ ہم نے خود کیا، باہر سے ہونے والے ظلم کا ذکر کیا جاتا ہے
لیکن خود کے کئے گئے مظالم کا ذکر نہیں کرتے، جو قومیں اساتذہ کو قتل کرتی ہیں وہ اچھی قومیں نہیں ہوتیںمحکمہ فشریز میں 220 ارب روپے کی غیر قانونی ٹرالنگ ہو رہی، بیڈ گورننس پر قابو پالیا تو مارا ماری ختم ہو جائے گی کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان نے کہا کہ ہم دل و جان سے مادر وطن کے ایک ایک انچ کا دفاع کرینگے قبائلی عمائدین اور مشران نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے امن کے قیام میں کلیدی کردار کو دل کی گہرائیوں سے سراہا اور علاقے کے امن کے لیے تمام اداروں کے ساتھ تعاون کا یقین دلایاجرگے کے اختتام پر مقامی عمائدین نے حکومت اور افواج پاکستان کے تعاون پر اعتماد کا اظہار کیا۔