کرم میں فریقین کا 7 دن کیلئے سیزفائر، ایک دوسرے کے افراد اور لاشیں واپس کرنے پراتفاق ہوگیا
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں قبائل کے درمیان 7 دن کیلئے سیزفائر پر اتفاق ہوگیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کی سربراہی میں حکومتی جرگہ کرم سے واپس پشاور پہنچ گیا۔اس حوالے سے بیرسٹرسیف کا کہنا تھاکہ فریقین نے7 دن کیلئے سیزفائر پراتفاق کیا ہے، اس کے فریقین نےایک دوسرےکے افراد اور لاشیں واپس کرنے پراتفاق کیا۔صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کے مطابق فائرنگ راستے میں پہاڑوں کی طرف سے ہوئی اور فائرنگ کے بعد مقامی سطح پر دو گروپوں میں تنازع کھڑا ہوا،
دونوں گروپ ایک دوسرے پر واقعے میں ملوث ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ واقعے میں کوئی مقامی گروپ ملوث نہیں ہے، دہشتگرد تنظیم کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔خیال رہے کہ ضلع کرم میں چار روز کے دوران بے امنی کے حالیہ واقعات میں اب تک 85 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، ان میں 49 مسافر بھی شامل ہیں جنہیں پشاور پاراچنار روڈ پر نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد جھڑپوں میں مزید متعدد افراد جاں بحق ہوگئے۔گھروں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، ضلع کرم اور گردونواح میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بند ہے۔