سموگ نے پنجاب کو جکڑ لیا، نظام زندگی متاثر، تمام اضلاع میں نجی و سرکاری سکول بند
سموگ نے پنجاب کو جکڑ لیا جس سے نظام زندگی متاثر ہو کر رہ گیا، فضائی آلودگی سے تعلیمی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں، سموگ کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر پنجاب کے تمام اضلاع میں نجی و سرکاری سکولز بند کر دیئے گئے۔صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ سموگ کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر تمام اضلاع میں سکولز بند کر رہے ہیں، فیصلہ اضلاع کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی روشنی میں کیا گیا، تعلیمی نقصان کا احساس ہے مگر تعلیمی ادارے بند کرنے کا اقدام مجبوراً اٹھا رہے ہیں۔انھوں نے کہا ہے کہ بچوں کو سموگ کے مہلک اثرات سے بچانے کیلیے یہ انتہائی فیصلہ کرنا پڑا، عوام کو بھی شعور کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اپنی گاڑیوں کی فٹنس یقینی بنائیں، انسداد سموگ کیلئے جو اپنے طور پر کیا جا سکتا ہے کم از کم وہ تو کریں۔رانا سکندر حیات نے مزید کہا ہے کہ حکومت بچوں اور عوام کی سیفٹی کیلئے اقدامات کر رہی ہے، عوام تعاون کریں، آن لائن تدریس میں مشکلات کے پیش نظر متبادل اسٹریٹیجی جلد لا رہے ہیں،
سموگ کے باعث تمام سرکاری اور نجی سکولز 17 نومبر تک بند رکھے جائیں گے۔ دوسری جانب پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زہریلے دھویں کے باعث فضاؤں میں دھندلا پن محسوس ہونے لگا، آلودہ فضا نے سانس لینا بھی محال بنا دیا، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی لاہور پہلے نمبر پر ہے، شہر میں سموگ کی مجموعی شرح 968 تک جا پہنچی ہے۔صوبائی دارالحکومت کے علاقے ڈی ایچ اے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1236، جوہر ٹاؤن کا 991، سید مراتب علی روڈ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1256 ریکارڈ کیا گیا، غازی روڈ انٹرچینج کا اے کیو آئی 904 ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسکے علاوہ ملتان کا اے کیو آئی 8 سو تک جا پہنچا جبکہ پشاور 258، فیصل آباد 252 اور اسلام آباد میں اے کیو آئی 253 ریکارڈ کیا گیا ہے۔