سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ اورسوئی ناردن گیس پائپ لائن لمیٹڈ نے گیس کی قیمتوں میں (54) فی صد اضافے کی درخواست کر دی تاکہ مالی سال 2025 میں اپنے ریونیو کے اہداف کو حاصل کر سکے۔یادرہے کہ گیس کی قیمتوں میں سال میں دو بار نظر ثانی کی جاتی ہے، جسکا تعین ( اوگرا) کرتی ہے اور حکومت اس بنیاد پر مختلف کیٹیگری کیلئے صارفین کی قیمتیں مقرر کرتی ہے۔اوگرا نے ایس ایس جی سی کی (669) روپے فی یونٹ (میٹرک ملین برٹش تھرمل یونٹ) یا 53.5 فی صد اضافے کی درخواست پر آٹھ نومبر کو سماعت کرنے کا اعلان کیا ہے،
جب کہ ایس این جی پی یل کیجانب سے 3.66 فی صد یا 64 روپے 16 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی درخواست پر سماعت پانچ نومبر کو منعقد ہوگی۔ایس این جی پی ایل نے پندرہ اکتوبر کو ایک درخواست جمع کرائی ہے، اسکے بعد اٹھارہ اکتوبر کو مالی سال 2025 کیلئے اپنی آمدنی کی ضرورت پر مبنی تخمینے کے جائزے کیلئے ایک ترمیم شدہ پٹیشن جمع کرائی۔کمپنی نے آمدنی میں بیس ارب 85 کروڑ روپے شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں ایل پی جی ایئر مکس پروجیکٹ کی مد میں(48) کروڑ نوے لاکھ روپے بھی شامل ہیں، جسکے نتیجے میں سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ نے اوسط مقررہ قیمت میں 64.16 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ مانگا ہے۔ادھر، سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے مالی سال (2025) کے دوران آمدنی میں 1سو40 ارب روپے شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے،
کراچی میں مقیم کمپنی نے اوسط مقررہ قیمت میں 669.07 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ طلب کیا ہے، جو اسکی موجود قیمت 1 ہزار 251 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار 9سو20 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک لے جائیگا.