ایس سی او اجلاس: خطے کی ترقی اور معاشی بحالی کے لیے رکن ممالک کو مل کر چلنا ہوگا، وزیراعظم

ایس سی او اجلاس: خطے کی ترقی اور معاشی بحالی کے لیے رکن ممالک کو مل کر چلنا ہوگا، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے 23ویں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خطے کی ترقی، ماحولیاتی تحفظ، اقتصادی استحکام اور افغانستان کے مسئلے پر اہم نکات پیش کیے۔

اپنے افتتاحی کلمات میں، انہوں نے اجتماعی دانشمندی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خطے میں ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک کو مشترکہ دانش اور تعاون سے ایک ساتھ کام کرنا ہوگا تاکہ ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اجتماعی حکمت عملی اور پالیسی سازی کے ذریعے ہی ہم معاشی اور سیکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

ماحولیاتی تحفظ اور سبز ترقی:
شہباز شریف نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے کو سبز ترقی (گرین ڈویلپمنٹ) کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں ہے اور پاکستان اس سلسلے میں دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

معاشی استحکام کے لیے نئی پالیسی:
وزیرِ اعظم نے پاکستان کی نئی اقتصادی پالیسی پر زور ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی ملک میں استحکام اور ترقی کی طرف بڑھنے کا ایک جامع روڈ میپ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خطے کے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اقتصادی استحکام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں تاکہ خطے میں خوشحالی کی بنیادیں مضبوط ہوں۔

افغانستان کا مسئلہ اور خطے میں امن:
افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پورے خطے کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے  ایس سی او کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے ساتھ مل کر امن کے قیام کے لیے مشترکہ اقدامات کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں استحکام کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

موسمیاتی تبدیلی اور پاکستان کے نقصانات:
وزیرِ اعظم نے 2022 میں پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلابوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 2022 کے سیلابوں سے بڑی اقتصادی اور انسانی تباہی کا سامنا کرنا پڑا، اور اس حوالے سے عالمی برادری کی مدد کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ خطے کو موسمیاتی تبدیلی سے جو خطرہ لاحق ہے ان سب کو مل کر ان خطرات سے نمٹنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے-

پاکستان کا امن اور استحکام کا پیغام:
شہباز شریف نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور استحکام چاہتا ہے اور  ایس سی او کے پلیٹ فارم کے ذریعے رکن ممالک کے ساتھ مل کر اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نئی پالیسیوں کا مقصد خطے میں امن، ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینا ہے تاکہ سب کے لیے ایک بہتر مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں