پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروسز میں مسلسل تعطل نے صارفین کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ شہریوں کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے ڈیٹا سروسز نہ صرف سست روی کا شکار ہیں بلکہ بعض علاقوں میں مکمل طور پر بند بھی رہتی ہیں۔
کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں سے صارفین نے شکایت کی ہے کہ فائل اپ لوڈنگ، ویڈیو کالز اور آن لائن کلاسز جیسی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ کراچی کے اولڈ سٹی ایریا اور کورٹ روڈ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بعض مقامات پر نیٹ ورک مکمل طور پر بند رہتا ہے جبکہ پوش علاقوں میں بھی وائی فائی کے ذریعے ڈیٹا منتقل کرنا دشوار ہو گیا ہے۔
پشاور میں شہریوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ بار بار منقطع ہو جاتا ہے جس سے آن لائن دفاتر اور تعلیمی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کوئٹہ کے بروری روڈ اور اے ون سٹی، جبکہ اسلام آباد کے پی ڈبلیو ڈی، میڈیا ٹاؤن اور بحریہ ٹاؤن میں بھی صورتحال یکساں ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں، خصوصاً ماڈل ٹاؤن میں انٹرنیٹ کی بندش نے صارفین کو شدید متاثر کیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے دوران مختلف شہروں میں موبائل کمپنیوں کی سروس کا جائزہ لیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر انٹرنیٹ اسپیڈ بہتر رہی، تاہم کئی علاقوں میں کال ڈراپ، آواز کی تاخیر اور سگنل کمزوری جیسے مسائل سامنے آئے۔
پی ٹی اے نے تمام موبائل کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان خامیوں کو فوری طور پر دور کریں تاکہ صارفین کو بہتر نیٹ ورک، تیز رفتار انٹرنیٹ اور واضح وائس سروس فراہم کی جا سکے۔ اتھارٹی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ معیاری سروس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے نگرانی کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
ٹیلی کام ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ میں رکاوٹوں کی بڑی وجوہات میں نیٹ ورک پر بڑھتا ہوا لوڈ، پرانا انفراسٹرکچر، فائبر لائنز کی مرمت اور پاور فالٹس شامل ہیں۔ ماہرین نے حکومت اور نیٹ ورک کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر ڈیٹا بیس اسٹرکچر کو اپ گریڈ کریں اور فیلڈ ٹیموں کو متحرک بنائیں تاکہ صارفین کو بہتر اور مسلسل انٹرنیٹ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
 
			