ٹرمپ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کی مخالفت کر دی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ریاستی حل پر برطانوی وزیر اعظم سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی، اور فلسطین کو تسلیم کرنا دراصل حماس جیسے شدت پسند گروہ کو انعام دینے کے مترادف ہے۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ان کی برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات میں فلسطینی ریاست یا دو ریاستی حل پر کوئی تبادلہ خیال نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ’’جو بھی ذرا سی عقل رکھتا ہے، وہ غزہ کی تباہی کو دیکھ سکتا ہے، ایسے میں شدت پسند تنظیم کو سیاسی فائدہ دینا غیر ذمہ دارانہ قدم ہو گا۔‘‘
صدر ٹرمپ نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ حماس کو کسی قسم کا ریلیف یا سیاسی سپورٹ دینا ناقابلِ قبول ہے، اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطلب یہی ہے کہ ایک شدت پسند گروہ کو انعام دیا جائے۔
انہوں نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ ایسے اقدامات مشرق وسطیٰ میں مزید عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں، لہٰذا سنجیدہ اور متوازن حکمتِ عملی اپنانا ناگزیر ہے۔