چائنیز پروجیکٹ کو گدھا گوشت کی سپلائی؟ سوشل میڈیا پر ہوٹلوں کی بدنامی یا حقیقت؟
اسلام آباد :اسلام آباد میں گدھا گوشت اسکینڈل کے بعد مخصوص ہوٹلوں اور بیف پلاؤ فروخت کرنے والوں کے خلاف سوشل میڈیا پر منظم پروپیگنڈہ مہم شروع کر دی گئی ہے جو کہ کاروباری طبقے کے معاشی قتل کے مترادف اور قابل مذمت ہے، شہری حلقوں اور ہوٹل انڈسٹری نے اس رجحان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک کسی بھی قسم کی الزام تراشی سے گریز کیا جائے
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر عرفان میمن کے مطابق اتھارٹی کو ایک ہفتہ قبل گدھوں کے گوشت کے حوالے سے اطلاع ملی تھی جس کے بعد ٹیمز نے منظم حکمت عملی کے تحت نگرانی کی اور کارروائی کے دوران ایک ہزار کلوگرام کٹا ہوا گوشت اور چالیس زندہ گدھے برآمد کیے گئے جبکہ موقع سے گرفتار ہونے والے غیر ملکی قصائی اور چوکیدار کو شامل تفتیش کر لیا گیا ہے
ڈائریکٹر کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ کام گزشتہ دو ہفتوں سے جاری تھا تاہم اب تک یہ طے نہیں ہو سکا کہ گوشت کہاں سپلائی ہو رہا تھا بعض رپورٹس میں غیر ملکی شہریوں کو گوشت فراہم کیے جانے کا ذکر موجود ہے جبکہ اسلام آباد سے باہر منتقلی کے حوالے سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں لیکن کوئی حتمی ثبوت تاحال میسر نہیں جس کی بنیاد پر واضح رائے قائم کی جا سکے
ذرائع کے مطابق موقع پر نہ کوئی پیکنگ پلانٹ موجود تھا نہ ہی ایسا کوئی ریکارڈ برآمد ہوا جس سے گوشت کی سپلائی یا وصول کنندگان کا سراغ لگایا جا سکے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور قیاس آرائیوں کی بنیاد پر مخصوص ہوٹلز کو نشانہ بنانا قبل از وقت، غیر ذمہ دارانہ اور ناقابل قبول عمل ہے
فوڈ اتھارٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں تمام ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کی باقاعدہ انسپکشن کی جاتی ہے جن میں سرپرائز وزٹس بھی شامل ہیں اور گزشتہ دو برسوں میں اس نوعیت کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا پولیس کی جانب سے بھی ملوث افراد کو حراست میں لے کر ہر زاویے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں اور تمام کرداروں کو شامل تفتیش کیا گیا ہے جو بھی شخص اس عمل میں ملوث پایا گیا متعلقہ تھانہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا اور اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ معلومات پھیلانے سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ عمل نہ صرف کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ معاشرے میں خوف و انتشار بھی پیدا کرتا ہے اور گدھا گوشت چائنیز کو ہی کھلایا جا رہا تھا چائنیز پروجیکٹ کو سپلائی کیا جاتا تھا اگر انتظامیہ کے پاس اس معاملے سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت موجود ہے تو وہ فوری طور پر عوام کے سامنے لایا جائے تاکہ معاملہ واضح ہو، شفاف تحقیقات کو تقویت ملے اور اسلام آباد جیسے حساس دارالحکومت کی بدنامی کا سلسلہ بند ہو