بلوچستان اسمبلی کا بڑا قدم: خواتین کو ہراسانی سے بچانے والا تاریخی بل منظور

بلوچستان اسمبلی کا بڑا قدم: خواتین کو ہراسانی سے بچانے والا تاریخی بل منظور

کوئٹہ(خ ن )وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں خواتین کو کام کی جگہوں پر ہراسانی سے تحفظ فراہم کرنے سے متعلق ترمیمی بل کی منظوری کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے اسے بلوچستان کی خواتین کے لیے ایک محفوظ اور بااعتماد ماحول کی جانب عملی قدم قرار دیا ہے

 

اسمبلی اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے مشیر ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کو اس اہم بل پر کام کرنے اور اس کی منظوری کے لیے ایوان کو اعتماد میں لینے پر خراجِ تحسین پیش کیا انہوں نے کہا کہ یہ بل ہماری خواتین کے لیے حوصلہ افزائی کا ذریعہ بنے گا کیونکہ جب تک معاشرے میں خواتین اور مرد مل کر کام نہیں کریں گے، ترقی ممکن نہیں۔

 

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ بل نہ صرف خواتین کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے بلکہ کام کے مقامات پر ایک ایسا ماحول فراہم کرتا ہے جہاں خواتین خود کو محفوظ، بااختیار اور قابلِ اعتماد محسوس کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ “ایسا قانون جو خواتین کو ان کے حقوق کا تحفظ فراہم کرے، ہماری اجتماعی کامیابی ہے۔

 

انہوں نے اپوزیشن اراکین کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس اہم قانون سازی میں تعاون کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ “میں پورے ایوان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، کہ آج ایک ایسا بل منظور کیا گیا جو خواتین کے لیے ان کے کام کی جگہ پر سیکیورٹی، اعتماد اور حوصلہ افزائی کی فضا پیدا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ترقی تبھی ممکن ہے جب خواتین کو برابری کے مواقع، تحفظ اور عزت دی جائے۔

 

“یہ بل دراصل ہمارے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم خواتین کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں ہر ممکن تحفظ فراہم کریں گے۔ اجلاس کے اختتام پر وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی سمیت تمام متعلقہ افراد کو ایک مو¿ثر اور جامع قانون کی تیاری اور منظوری پر مبارکباد دی۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.