سوات میں سیلابی ریلے کی تباہی: ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح پانی میں بہہ گئے
سوات: خیبر پختونخوا کے سیاحتی علاقے سوات میں اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے قیامت ڈھا دی، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح پانی کی موجوں میں بہہ گئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، جس نے قریبی علاقوں اور سیر و تفریح کے مقامات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ واقعے کے بعد ریسکیو ٹیمیں اور مقامی انتظامیہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، جہاں امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔
اب تک 3 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جب کہ دیگر لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ دریا کے کناروں پر موجود علاقوں میں خطرہ بدستور برقرار ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے عوام اور سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ندی نالوں اور دریاؤں کے قریب جانے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں، کیونکہ بارشوں کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
وزیراعظم کا دریائے سوات میں سیاحوں کی ہلاکت پر اظہارِ افسوس، ریسکیو اقدامات تیز کرنے کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دریائے سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں سیلابی ریلے کی زد میں آ کر سیاحوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کے لیے مغفرت اور درجات کی بلندی جبکہ متاثرہ خاندانوں کے لیے صبر و حوصلے کی دعا کی۔ انہوں نے واقعے میں لاپتہ افراد کی فوری تلاش اور ریسکیو آپریشنز میں تیزی لانے کی ہدایت بھی جاری کی۔
وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اہلکاروں کو ہدایت کی کہ دریاؤں، ندی نالوں اور سیاحتی مقامات پر حفاظتی اقدامات کو مؤثر اور مربوط بنایا جائے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات سے بچاؤ ممکن ہو۔
انہوں نے سیلابی صورتحال میں پھنسے افراد کو بحفاظت نکالنے میں این ڈی ایم اے، ریسکیو اداروں اور مقامی انتظامیہ کی بروقت کارروائی اور کاوشوں کو سراہا۔