ٹرمپ کا دوہرا پیغام: پابندیاں بھی رہیں گی، تعاون بھی ممکن
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے حوالے سے ایک متضاد پیغام دیا ہے جس میں انہوں نے ایک جانب اقتصادی پابندیوں میں ممکنہ نرمی کی پیشکش کی، تو دوسری جانب زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک حالیہ اجلاس میں صدر ٹرمپ نے کہا انہیں (ایران کو) پیسے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے ملک کو دوبارہ کھڑا کر سکیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ ممکن ہو۔
تاہم ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے اپنی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ترک نہیں کی۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے چین کو ایرانی تیل خریدنے کی اجازت دیے جانے کے بیان کے بعد وائٹ ہاؤس نے وضاحت دی کہ یہ اقدام پابندیوں میں نرمی نہیں بلکہ امن اور تجارتی روابط کے فروغ کے لیے ایک سفارتی دروازہ ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ بیان ایران-امریکا تعلقات میں ایک اہم موڑ بن سکتا ہے، خاص طور پر تیل کی مارکیٹ کے استحکام اور خلیجی ساحلی تعاون کے حوالے سے۔اگر یہ مذاکرات عملی صورت اختیار کر لیتے ہیں تو ایران کی معاشی بحالی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے، جس پر بین الاقوامی برادری بھی امیدیں وابستہ کر رہی ہے۔