پاکستان کا بڑا اقدام ، افغان سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمے کا پلان پیش

پاکستان کا بڑا اقدام ، افغان سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمے کا پلان پیش

پاکستان اور طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ترکیہ کی میزبانی میں استنبول میں مکمل ہوگیا، جو تقریباً 9 گھنٹے تک جاری رہا۔ مذاکرات میں پاکستان نے افغان سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایک جامع اور تفصیلی پلان افغان حکام کے حوالے کیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا 7 رکنی اعلیٰ سطحی وفد مذاکرات میں شریک تھا، جس نے افغانستان سے دہشتگرد گروہوں اور تربیتی کیمپوں کے خاتمے کے مطالبے پر اپنا مؤقف دوٹوک انداز میں پیش کیا۔

مذاکرات کے دوران پاکستان نے افغان طالبان حکومت کے سامنے ایک تحریری مسودہ بھی پیش کیا، جس پر طالبان حکام نے غور و خوض کا عندیہ دیا ہے۔

پاکستانی وفد نے فتنہ الخوارج سمیت مختلف شدت پسند تنظیموں کے حوالے سے واضح اور غیر مبہم مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے امن و استحکام کے لیے دہشتگردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کا مقصد پاک افغان سرحدی تعاون، سیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور خطے میں دیرپا امن کے لیے مشترکہ حکمت عملی طے کرنا تھا۔

واضح رہے کہ پاک افغان مذاکرات کا پہلا دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوا تھا، جہاں طالبان کی درخواست پر پاکستان نے جنگ بندی میں توسیع کی تھی۔

دوسری جانب سرحدی کشیدگی کے باعث چمن، خیبر، شمالی و جنوبی وزیرستان اور ضلع کرم کی گزرگاہیں 14ویں روز بھی بند ہیں، جب کہ طورخم، خرلاچی، انگور اڈہ اور غلام خان کے راستوں پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں پاکستان میں داخلے کی منتظر ہیں۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.