کوئٹہ کو بی آر ٹی بس سروس ملے گی، سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے میگا منصوبے کی منظوری دے دی

کوئٹہ کو بی آر ٹی بس سروس ملے گی، سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے میگا منصوبے کی منظوری دے دی

اسلام آباد / کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے لیے ایک اہم پیش رفت میں، طویل عرصے سے منتظر بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) سسٹم کی منظوری دے دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی نے کی۔

اجلاس میں متعدد میگا انفرا اسٹرکچر منصوبوں کا جائزہ لیا گیا اور ان کی منظوری دی گئی، جن میں کوئٹہ بی آر ٹی منصوبہ خاص طور پر نمایاں رہا۔ یہ منصوبہ شہر کے عوامی ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید بنانے کے لیے ایک انقلابی قدم سمجھا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) مالی معاونت فراہم کرے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، بی آر ٹی کے ڈیزائن اور فزیبلٹی اسٹڈیز کی منظوری دی جا چکی ہے، جس کے بعد آئندہ مہینوں میں اس پر عملدرآمد شروع ہونے کی توقع ہے۔ اس منصوبے سے ٹریفک کے مسائل میں کمی، سفر کے وقت میں بچت اور عوام کے لیے سستی ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر آئے گی۔

یہ منصوبہ کوئٹہ کی شہری ترقی میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور وفاقی حکومت کے بلوچستان کو پائیدار انفرا اسٹرکچر کے ذریعے ترقی دینے کے عزم کا مظہر ہے۔

مزید تفصیلات، جن میں منصوبے کے آغاز کا وقت اور متوقع روٹس شامل ہیں، جلد جاری کیے جائیں گے۔

دوسری جانب، وفاقی حکومت نے بلوچستان حکومت کا 100 گرین بسوں کا منصوبہ مسترد کر دیا ہے، جس کا مقصد کوئٹہ شہر میں عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کرنا تھا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، صوبائی حکومت نے 100 گرین بسوں کی فراہمی کا منصوبہ تیار کر کے وفاق کو آئندہ وفاقی بجٹ میں شامل کرنے کے لیے بھیجا تھا، تاہم وفاقی حکام نے اسے مسترد کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل نہیں کیا۔

فی الحال، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر 8 گرین بسیں کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی سے بلیلی کے راستے پر چل رہی ہیں، جو ہر مسافر سے صرف 40 روپے کرایہ وصول کر رہی ہیں۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.