فوزیہ وقار بنیں او آئی سی کی خواتین حقوق کمیٹی کی پہلی چیئرپرسن

محترمہ فوزیہ وقار بنیں او آئی سی کی خواتین حقوق کمیٹی کی پہلی چیئرپرسن

پاکستان کے لیے ایک اور بڑا اعزاز! عالمی سطح پر صنفی برابری حاصل کرنے میں ابھی 135 سال لگنے کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، مگر اب پاکستان اس سفر کو تیز کرنے کے لیے قیادت سنبھالنے جا رہا ہے۔

او آئی سی امبڈسمین ایسوسی ایشن (OICOA) نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے خواتین کے حقوق پر نئی بین الاقوامی سب کمیٹی قائم کر دی ہے، جس کی سربراہی پاکستان کی وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی (FOSPAH) محترمہ فوزیہ وقار کو سونپی گئی ہے۔

یہ کمیٹی محترمہ فوزیہ وقار کے ویژن اور قیادت کا نتیجہ ہے۔ ایران میں منعقدہ OICOA کی چوتھی جنرل اسمبلی میں اپنی پُراثر تقریر کے دوران محترمہ وقار نے خواتین کے حقوق کے فروغ اور ان کے تحفظ کے لیے ایک مستقل بین الاقوامی کمیٹی کے قیام کی تجویز پیش کی تھی۔

ان کی تجویز کو فوراً ہی بھرپور حمایت ملی۔ OICOA کے صدر اور ترکی کے چیف امبڈسمین محترم مہمت آکارجا نے اپنی اختتامی تقریر میں اس خیال کی کھل کر تائید کی اور سیکرٹریٹ کو ہدایت دی کہ “فوراً اس کمیٹی کی تشکیل کا عمل شروع کیا جائے۔”

صدر آکارچا نے اب اس فیصلے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کو ایک تاریخی بین الاقوامی فورم کی قیادت کا موقع ملا ہے۔ کمیٹی میں بحرین، ترکی، بینن، سینیگال، آذربائیجان، ٹوگو اور برکینا فاسو کے اعلیٰ نمائندے بھی شامل ہیں۔

یہ تعیناتی پاکستان اور FOSPAH کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، کیونکہ FOSPAH وہ واحد ادارہ ہے جو بیک وقت خواتین کے جائیداد کے حقوق اور کام کی جگہ پر ہراسانی کے خاتمے جیسے حساس اور اہم موضوعات پر عملی سطح پر کام کر رہا ہے۔

یہ فیصلہ نہ صرف پاکستان کی قیادت پر اعتماد کا مظہر ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی اعتراف ہے کہ خواتین کے حقوق کے فروغ میں پاکستان اب ایک راہنما کردار ادا کر رہا ہے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.